تاجر کے گھر سے 32 لاکھ کی نقدی برآمد، حوالہ کاروبار سے منسلک ہونے کا اندیشہ

تاثیر،۱۰       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

بھوپال، 10 مئی: راجدھانی بھوپال کے اشوکا گارڈن کے رہنے والے ایک نوجوان کے پاس سے پولیس کو تقریباً 32 لاکھ کے کٹے پھٹے پرانے اور نئے نوٹ ملے ہیں۔ نوجوان منی ایکسچینج کا کام کرتا ہے۔ نوجوان نے اتنی بڑی رقم گھر میں کیوں رکھی تھی اس کا جواب نہیں دے سکا ہے۔ ساتھ ہی اس کے پاس نوٹ ایکسچینج کے کاروبار سے جڑا کوئی قانونی دستاویز نہیں ملا ہے۔ فی الحال پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ڈی سی پی پرینکا شکلا نے جمعہ کو بتایا کہ کیلاش کھتری (38) اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ پنتھ نگر اشوکا گارڈن میں اپنے ہی گھر میں رہتے ہیں۔ مخبر کی اطلاع کے بعد ضابطہ اخلاق کے پیش نظر جمعرات کی شب ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔ ان کے گھر سے 31 لاکھ 87 ہزار 73 روپئے برآمد ہوئے۔ اس میں پانچ، دس، بیس، پچاس اور سو روپئے کے کٹے پھٹے اور پرانے اور نئے نوٹ ہیں۔ کیلاش نے پولیس کو بتایا کہ وہ 2006 سے منی ایکسچینج کا کام کر رہا ہے۔ جہانگیرآباد میں ان کی دکان بھی ہے۔ پولیس اس معاملے کی تفتیش حوالہ کے زاویئے سے بھی کر رہی ہے۔
کیلاش نے پولیس کو بتایا کہ وہ پرانے کٹے پھٹے نوٹ بدلنے کا کام کرتا ہے۔ پھٹے ہوئے نوٹ بدلنے پر وہ ایک لاکھ روپئے کے بجائے 75 ہزار روپئے واپس کرتا تھا۔ آر بی آئی نے سال 2015 میں پی این بی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کیلاش کو پھٹے ہوئے نوٹ لینے اور انہیں بینک میں جمع کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ کیلاش نے بتایا کہ بینک نے کچھ عرصے سے ان نوٹوں کو قبول کرنا بند کر دیا تھا۔ اس کے بعد اس نے انہیں ممبئی اور آگرہ میں بیچنا شروع کر دیا۔ حالانکہ ڈی سی پی نے بتایا کہ ملزم جواب نہیں دے سکا کہ اس نے اتنی بڑی رقم گھر میں کیوں رکھی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ان کے پاس نوٹ ایکسچینج کے کاروبار سے متعلق کوئی قانونی دستاویز بھی نہیں ملا ہے۔ فی الحال اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔وہیں کیلاش کے دلال شہر کے تمام بڑے بازاروں میں سرگرم ہیں۔ وہ نوٹ بدلنے کے لیے گاہکوں کو لانے کے لئے دلالوں کو کمیشن دیتا تھا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ 18 سال سے یہی کام کر رہا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس اس معاملے کی مزید جانچ کرے گا۔ پولیس نے اس معاملے میں آی ٹی محکمہ کو مطلع کر دیا ہے۔