جلد لانچ ہوگا اسرواور ناسا کا سیٹلائٹ نیسار

تاثیر،۳       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 02 مئی: اسرو اور ناسا کا سیٹلائٹ نیسار اس سال جلد ہی لانچ ہونے والا ہے۔ اسرو اور ناسا مشترکہ طور پر اس ریڈار سسٹم کو تیار کر رہے ہیں، جو موسمیاتی تبدیلی کے لیے بہت اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ جنگلات اور گیلی یا دلدلی زمین والے علاقے کی بھی نگرانی کی جا سکتی ہے۔ خلائی ایجنسیاں یہ جاننا چاہتی ہیں کہ جنگلات اور گیلے علاقوں میں کاربن سائیکل کا کیا اثر ہو رہا ہے اور یہ کس طرح موسمیاتی تبدیلی کا سبب بن رہا ہے۔اس کے علاوہ سائنسدان اس ریڈار سے پیدا ہونے والے مسائل کے بارے میں بھی پیشگی معلومات حاصل کر سکیں گے۔ اسرو نے اس مشن کے آغاز میں بتایا تھا کہ اسے سال 2024 میں لانچ کیا جانا ہے۔ اس سیٹلائٹ سے یہ معلوم کرنا ممکن ہوسکے گا کہ وہ جنگلات اور آبی علاقوں میں کاربن کے ریگولیشن میں کتنے اہم ہیں۔ یہ سیٹلائٹ زمین کے مدار میں چھوڑا جائے گا جو ہر 12 دن بعد پوری زمین اور گلیشیئرز کا تجزیہ کرے گا۔ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے جنگلات اور گیلی زمینیں بہت ضروری ہیں۔ اس کی وجہ سے ماحول میں گرین ہاؤس گیسوں کا ریگولیشن جاری رہتا ہے۔ درحقیقت نیسار بگولوں، طوفانوں، آتش فشاں، زلزلوں، گلیشیئرز کے پگھلنے، سمندری طوفانوں، جنگلی آگ، سطح سمندر میں اضافہ، زراعت، گیلی زمین، برف کی کمی وغیرہ جیسی آفات کے بارے میں پیشگی معلومات دیگا۔اس کے ساتھ زمین کے گرد جمع ہونے والے کچرے اور خلا سے زمین کی طرف آنے والے خطرات کے بارے میں بھی معلومات اس سیٹلائٹ سے دستیاب ہوں گی۔ درختوں اور پودوں کی بڑھتی اور گھٹتی تعداد کے ساتھ ساتھ یہ روشنی کے بڑھنے اور کم ہونے کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرے گا۔ جس سے انسانی جانوں کو پہنچنے والے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔