دہلی:مریضوں سے ٹھگی کرنے والے دوڈاکٹر سمیت 9 گرفتار

تاثیر،۸       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 8مئی: ذرائع سے موصولہ ان پٹ کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے سی بی آئی نے رشوت خوری میں ملوث 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ معلومات کے مطابق ملزمان پانچ ماڈیولز کے ذریعے کرپشن کرتے تھے اور علاج کے نام پر مریضوں سے بھاری رقوم بٹور رہے تھے۔ سی بی آئی نے ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے آر ایم ایل اسپتال میں ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔سی بی آئی نے اسپتال کے دو ڈاکٹروں سمیت 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ یہ لوگ علاج کے نام پر مریضوں سے رشوت وصول کر رہے تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں طبی سامان فراہم کرنے والے بھی شامل ہیں۔ یہ لوگ ایک مکمل ریکیٹ چلا رہے تھے اور علاج کے نام پر ہسپتال آنے والے مریضوں سے بھاری رقم بٹور رہے تھے۔ سی بی آئی نے کرپشن کیس میں آر ایم ایل اسپتال کے دو ڈاکٹروں کو ملوث کیا ہے۔ ان میں ایک پروفیسر اور ایک اسسٹنٹ پروفیسر شامل ہیں۔ان پر علاج کے نام پر غریب مریضوں سے پیسے لینے اور طبی آلات کی فراہمی کے نام پر ڈیلرز سے بھاری رقم لینے کا الزام ہے۔ سی بی آئی نے طبی آلات سے متعلق ڈاکٹروں اور ڈیلروں کے 15 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ سی بی آئی نے اپنی ایف آئی آر میں کل 16 ملزمان کا ذکر کیا ہے۔ آر ایم ایل ہاسپٹل کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر پروت گوڑا کو تقریباً 2.5 لاکھ روپے کی رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس نے یہ رشوت یو پی آئی کے ذریعے حاصل کی۔ان کے علاوہ، رجنیش کمار، جو آر ایم ایل ہسپتال کی کیتھ لیب کے سینئر ٹیکنیکل انچارج ہیں، کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں پروفیسر ڈاکٹر اجے راج، نرس شالو شرما، ہسپتال کے کلرک بھووال جیسوال اور سنجے کمار گپتا سمیت پانچ دیگر کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے چار سامان فراہم کرنے والی مختلف کمپنیوں میں کام کرتے ہیں۔ ان سبھی کو سی بی آئی نے بدعنوانی کی روک تھام اور مجرمانہ سازش 120بی کے تحت گرفتار کیا ہے۔سی بی آئی کو اطلاع ملی تھی کہ رام منوہر لوہیا اسپتال کے کئی ڈاکٹر اور ملازمین بدعنوانی میں ملوث ہیں اور وہ مختلف ماڈیولز کے ذریعے بدعنوانی کرتے ہیں۔ جیسے طبی آلات کی فراہمی یا ڈاکٹروں سے ان کی ترقی کرانے کے نام پر پیسے اینٹھتے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ 26 مارچ 2024 کو ڈاکٹر پاروتاگوڑا نے بھی ابرار احمد سے ان کے ذریعہ فراہم کردہ آلات استعمال کرنے کے لئے رشوت کی رقم کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد ابرار احمد نے رشوت کی رقم ڈاکٹر پروت گوڑا کی طرف سے دیے گئے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دی تھی۔