دہلی خواتین کمیشن کے ملازمین کو ایل جی نے ہٹادیا

تاثیر،۳       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 02 مئی: ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی خواتین کمیشن کے 223 ملازمین کو فوری اثر سے ہٹا دیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی اس وقت کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے قواعد کے خلاف جاکر بغیر اجازت ان کی تقرری کی تھی۔ حکم نامے میں ڈی سی ڈبلیو ایکٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کمیشن میں صرف 40 آسامیوں کی منظوری دی گئی ہے اور ڈی سی ڈبلیو کے پاس کنٹریکٹ پر ملازمین کی تقرری کا اختیار نہیں ہے۔ڈی سی ڈبلیو ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کردہ اس حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئی تقرریوں سے قبل ضروری آسامیوں کا کوئی جائزہ نہیں لیا گیا اور نہ ہی اضافی مالی بوجھ کے لیے اجازت لی گئی۔ یہ کارروائی فروری 2017 میں اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ اس پر سواتی مالیوال نے ٹویٹ کیاکہ ایل جی صاحب نے ڈی سی ڈبلیو کے تمام کنٹریکٹ سٹاف کو ہٹانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔آج ویمن کمیشن میں کل 90 سٹاف ہیں، جن میں سے صرف 8 لوگوں کو حکومت کی طرف سے دیا جاتا ہے اور باقی 3- 3 ماہ کے لیے کنٹریکٹ پر ہیں اگر انہیں ہٹایا گیا تو ویمن کمیشن بند ہو جائے گا۔ آپ نے بار بار لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر پر اپنی انتظامیہ کے قدموں کو روکنے کا الزام لگایا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر مرکز کے مقررکردہ ہیں اور آپ نے حکمراں بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ انہیں آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں گرفتار ہونے کے بعد جیل میں ہیں۔