رفح میں کوئی انسانی بحران نہیں ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اصرار

تاثیر،۱۵       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب، 16مئی: اسرائیلی وزیراعظم نے اصرار کیا ہے کہ رفح میں کوئی انسانی تباہی نہیں ہو رہی جبکہ دوسری جانب ان کے اپنے وزیر دفاع نے جنگ کے بعد غزہ میں اسرائیل کی طویل مدّتی فوجی حکمرانی کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ رفح میں اپنی فوجی کارروائی کو ’فوری طور پر‘ ختم کر دے اور خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنے میں ناکامی بلاک کے ساتھ تعلقات پر گہرا اثر ڈالے گی۔لاکھوں افراد کو ’نکال لینے‘ کے اعلان کے باوجو نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ رفح میں کوئی انسانی بحران نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ہماری ذمہ دارانہ کوششوں کا نتیجہ نکل رہا ہے۔ رفح میں اب تک تقریباً نصف ملین افراد کو جنگی علاقوں سے نکالا جا چکا ہے۔ جس انسانی تباہی کے بارے میں بات کی گئی تھی وہ نہیں ہوئی اور نہ ہی ہو گی۔‘دریں اثنا، حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی جنگ کے بعد کی حکومت کے حوالے سے کسی بھی فیصلے میں شریک ہو گی۔اسرائیلی فورسز نے غزہ کے دور دراز جنوبی شہر رفح کے اطراف حماس کے عسکریت پسندوں پر بمباری کی ہے جبکہ شمالی اور وسطی علاقوں میں جھڑپوں میں ایک بار پھر شدّت آ گئی ہے۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ڈبلیو آر اے نے کہا ہے کہ ’فوجی کارروائیوں میں شدّت آنے کے بعد سے چھ لاکھ افراد رفح سے جا چکے ہیں۔‘اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں بنیامین نیتن یاہو نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے طویل مدّتی فوجی حکمرانی کی مخالفت کا عزم ظاہر کیا ہے۔ان کے اس بیان سے اسرائیل کے اعلیٰ طبقے کے اندر واضح اختلاف کی نشاندہی ہوتی ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے حماس کو شکست دینے اور یرغمالیوں کی رہائی کے اہداف کا اعادہ کرتے ہوئے یوو گیلنٹ نے کہا کہ ان (اہداف) کی تکمیل فلسطینی حکومت کے متبادل کی بنیاد رکھ کر کی جانی چاہیے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ’ہمیں غزہ میں حماس کی حکمرانی کی صلاحیتوں کو ختم کرنا چاہیے۔ فوجی کارروائی اور متبادل انتظامیہ کا قیام اس مقصد کی کنجی ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ایسے متبادل کے نہ ہونے کی صورت میں صرف دو منفی آپشن رہ جائیں گے: غزہ میں حماس کی حکمرانی یا غزہ میں اسرائیلی فوج کی حکمرانی۔‘اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ وہ موخر الذکر (اسرائیلی فوج کی غزہ میں حکمرانی) کی مخالفت کریں گے اور بنیامین نیتن یاہو پر زور دیں گے کہ وہ باضابطہ طور پر اس سے دستبردار ہو جائیں۔یوو گیلنٹ نے بتایا کہ اکتوبر کے بعد سے انہوں نے غزہ میں ایسی متبادل انتظامیہ کے قیام کے منصوبے کو فروغ دینے کی تجویز دی تھی جو اسرائیل سے مخاصمت نہ رکھتی ہو تاہم اسرائیلی کابینہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ایک جوابی بیان میں یوو گیلنٹ کا نام لیے بغیر کہا کہ ریٹائرڈ ایڈمرل گذشتہ آٹھ ماہ میں حماس کو تباہ نہ کر سکے اور اب ’بہانے‘ بنا رہے ہیں۔