رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

تاثیر،۹       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،09مئی: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ کے شہر رفح پر حملہ کیا تو اسے اسلحے کی فراہمی روک دیں گے۔جو بائیڈن نے بدھ کو نشر ہونے والے سی این این انٹرویو میں کہا اسرائیل کو جو بم دیے گئے وہ شہریوں کے قتلِ عام میں استعمال ہوئے، اسرائیلی فوج رفح کی آبادی والے علاقوں میں داخل ہوئی تو اسلحے کی فراہمی بھی روک دیں گے۔صدر جو بائیڈن نے بدھ کو پہلی بار کہا کہ اگر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو رفح شہر پر بڑے حملے کا حکم دیتے ہیں تو وہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی کچھ کھیپ روک دیں گے جس کے بارے میں انھوں نے تسلیم کیا کہ وہ غزہ میں شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔بائیڈن نے 2,000 پاؤنڈ بموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’اگر وہ رفح میں گھستے ہیں تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو رفح سے نمٹنے کے لیے استعمال ہوئے ہیں، ہم ہتھیاروں اور توپ خانے کے گولے فراہم نہیں کریں گے، تاہم اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھیں گے کہ اسرائیل محفوظ ہے۔‘‘تاہم امریکی مخالفت کے باوجود اسرائیل رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے، جنوبی غزہ کا یہ گنجان آباد حصہ اس علاقے میں حماس کا آخری بڑا گڑھ بتایا جاتا ہے تاہم اب یہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لینے پر مجبور ہیں، امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہاں آپریشن بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہے۔