سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی کارکردگی پچھلے سال سے بہتر

تاثیر،۲۵       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 دربھنگہ(فضا امام) 25 مئی:-ضلع کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء کا تعلیمی معیار گزشتہ سال کی نسبت اس سال بہتر دیکھا گیا ہے۔ یہ حقیقت ضلع کے پرائمری اسکولوں میں منعقد ہونے والے سالانہ امتحانات کی جامع رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔ کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں بی پی ایس سی پاس اساتذہ کی بحالی اور گزشتہ سال سے باقاعدہ انسپکشن کی وجہ سے یہ تبدیلی دیکھی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے اس سال 13 فیصد زیادہ طلباء نے سالانہ امتحان میں حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ہی 13 فیصد طلبہ 80 سے 100 فیصد نمبر حاصل کرنے میں کامیاب رہے یعنی گریڈ ‘اے’۔ پچھلے سال، ‘اے’ گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد تقریباً 10 فیصد تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ بی گریڈ یعنی 61 سے 80 فیصد نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد میں تقریباً دو فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ گریڈ ‘سی’ یعنی 41 سے 60 فیصد نمبر حاصل کرنے والے بچوں کے فیصد میں کمی آئی ہے۔گزشتہ سال 41.5 فیصد بچوں نے ‘سی’ گریڈ حاصل کیا تھا جب کہ اس سال کے سالانہ جائزے میں یہ فیصد تقریباً ڈیڑھ فیصد کم ہو کر 39 فیصد رہ گیا ہے۔ گریڈ ‘D’ اور ‘E’ میں زیادہ تبدیلی نہیں ہے۔ آٹھویں جماعت کے بچوں نے سکولوں میں بہتر تعلیمی نظام کا سب سے مثبت فائدہ اٹھایا ہے۔ پچھلے سال آٹھویں جماعت کے 8.79 فیصد طلباء نے ‘A’ گریڈ حاصل کیا تھا۔ لیکن اس سال تقریباً 13.43 طلباء گریڈ ‘A’ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پانچویں جماعت کے بچوں کے امتحانی نتائج میں زیادہ فرق نظر نہیں آتا۔ ضلع کے پرائمری اسکولوں میں ریاستی حکومت اور ضلعی محکمہ تعلیم کی جانب سے پانچویں اور آٹھویں جماعت کے بچوں کی امتحانات سے لے کر امتحانات تک خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ امتحان میں شرکت کرنے والے بچوں کی تعداد میں بھی تقریباً 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال پرائمری سکولوں میں داخل ہونے والے 641498 بچوں میں سے 546496 یعنی 85.919 فیصد نے امتحان دیا۔ لیکن اس سال 587011 میں سے 555284 یعنی 95 فیصد سے زائد بچوں نے امتحان دیا۔ مجموعی طور پر اس سال امتحان دینے والے 555284 بچوں میں سے آٹھویں جماعت کے 61302 بچوں میں سے 8244 اور کلاس 5 کے 80603 بچوں میں سے 9400 نے A گریڈ حاصل کیا ہے۔