سواتی مالیوال بیبھو کمار کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت میں رو پڑیں

تاثیر،۲۷       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 27 مئی:عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا کی رکن سواتی مالیوال تیس ہزاری کی عدالت میں بیبھو کمار کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران رو پڑیں، ان پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔ بیبھو کمار کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ این ہری ہرن نے اپنے دلائل مکمل کئے۔
سماعت کے دوران ہری ہرن نے کہا کہ اس معاملے میں درج ایف آئی آر میں تعزیرات ہند کی دفعہ 308 لگائی گئی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ سیکشن قابل عمل ہے یا نہیں یا اسے ایسے ہی شامل کیا گیا ہے۔ ہری ہرن نے کہا کہ سواتی مالیوال نے یہ نہیں کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ کی کال پر وہاں گئی تھیں۔ وہ سیدھا گھر میں داخل ہوئی۔ یہ تجاوزات کے مترادف ہے۔ اس حوالے سے ہم نے مالیوال کے خلاف تجاوزات کی شکایت بھی درج کرائی ہے۔ اپنی درخواست میں انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی اس طرح کسی کی رہائش گاہ میں داخل ہو سکتا ہے؟ یہ ریاست کے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ ہے۔ سواتی مالیوال نے اندر جانے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے اعتراض کیا جسے انہوں نے نظر انداز کردیا۔
ہری ہرن نے کہا کہ سیکورٹی اہلکاروں کو وزیر اعلی کے ساتھ مالیوال کی ملاقات کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔ اس کے بعد انہیں انتظار کرنے کو کہا گیا، لیکن وہ زبردستی اندر چلی گئی اور انتظار گاہ میں بیٹھ گئی اور سکیورٹی اہلکاروں سے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ کے پی اے بیبھو کمار سے بات کریں گی۔ ہری ہرن نے کہا کہ ایم پی بننا آپ کو اپنی مرضی کے مطابق کچھ کرنے کا لائسنس نہیں دیتا۔ مالیوال کی طرف سے ایک اشتعال انگیز کارروائی کی گئی اور ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ کسی رکن پارلیمنٹ کو باہر انتظار کرائیں گے۔
ہری ہرن نے کہا کہ سواتی مالیوال اپنے ذہن میں کچھ لے کر آئی تھیں۔ وہ آنے سے پہلے منصوبہ بنا چکی تھی۔ سواتی نے سیکورٹی اہلکاروں سے بار بار پوچھا کہ کیا انہوں نے بیبھو سے بات کی ہے۔ نامناسب سلوک سواتی نے کیا تھا اور ایف آئی آر بیبھو کے خلاف ہے۔ یہ کیسی تفتیش ہے؟
عدالت نے 24 مئی کو ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔
اس معاملے میں سواتی مالیوال نے 17 مئی کو عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ واقعہ 13 مئی کا ہے۔ 16 مئی کو دہلی پولیس نے سواتی مالیوال کا بیان ریکارڈ کیا تھا اور ایف آئی آر درج کی تھی۔