عالمی عدالت انصاف فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرے: جنوبی افریقہ

تاثیر،۱۱       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

جوہانسبرگ،11مئی:جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے رفح پر زمینی حملے کو فلسطینی عوام کی نسل کشی کا ایک اور عنوان بننے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف سے درخواست کی ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔ نیز اسرائیلی فوج کو رفح سے فوری انخلا کا حکم جاری کرے۔جنوبی افریقہ کی طرف سے یہ نئی درخواست جمعہ کے روز سامنے آئی ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف اقوام متحدہ کا اعلی ترین عدالتی فورم ہے۔ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف اسی سال ماہ جنوری بین الاقوامی عدالت انصاف سے ایک حکم جاری کرایا تھا۔ جس میں عدالت انصاف نے کہا تھا کہ اسرائیل اپنی فوج کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے اقدامات سے ہر ممکن حد تک روکے۔جمعہ کے روز جنوبی افریقہ نے ایک اور درخواست دائر کرتے ہوئے بین الاقوامی عدالت انصاف سے کہا ہے کہ اسرائیلل کو نسل کشی سے روکنے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔ تاکہ رفح میں اسرائیلی فؤج کی نئی شروع کی جنگ کے نتیجے میں ایک بار پھر فلسطینی شہریوں کی وسیع پیمانے پر قتل عام کی نوبت نہ آئے۔
جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے اپنی درخواست میں غزہ کے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ رفح شہر غزہ کے فلسطینیوں کی آخری پناہ گاہ ہے۔ ان فلسطینیوں نے تقریبا ڈیڑھ ملین کی تعداد میں غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے باعث رفح میں پناہ لی تھی۔ اب رفح پر اسرائیلی حملے کے بعد ان کی جائے پناہ کہاں ہوگی۔اس لیے اسرائیل کو حکم دیا جائے کہ رفح سے اپنی فوج کا فوری انخلا کرے۔ نیز اسرائیل کو حکم دیا جائے کہ اقوام۔متحدہ کے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے اداروں کو بلا روک ٹوک کام کر۔نے کی اجازت دینے کا کہے۔تاکہ غزہ کے جنگ زدہ اور قحط حالی کے شکار فلسطینیوں کو انسانی بنیادوں پر خوراک اور بنیادی انسانی امداد کی ترسیل ممکن ہو سکے۔اسی طرح غزہ میں میڈیا ورکرز اور ثحقیقات کرنے جانے والے اداروں کے کارکنوں کو بھی داخلے سے اسرائیل نہ روکے،