مودی جیسا جھوٹا شخص پوری دنیاں میں نہیں ملے گا، تیجسوی یادو

تاثیر،۱۳       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 وہ ہم کو شاہزادہ بولتے ہیں تو ہم ان کو پیرزادہ بولتے ہیں، 
سیتا مڑھی(مظفر عالم)
لوک سبھا انتخابات کے درمیان دونوں اتحادیوں این ڈی اے اور انڈیا اتحاد کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ 11 مئی کو وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی سیدپور آئے تو 12 مئی کو عظیم اتحاد کے لیڈران نان پور بلاک کے رائے پور انتخابی اجلاس میں شریک ہوئے معلوم ہو کہ جیسے جیسے انتخاب قریب آرہا ہے سبھی سیاسی جماعتوں کے لیڈران دن رات محنت کر رہے ہیں ساتھ ہی ساتھ ایک دوسرے پر الزامات بھی عائد کرنے سے پرہیز نہیں ہو رہے ہیں
 سیتا مڑھی ضلع کے نان پور بلاک کے رائے پور ہائی اسکول کے عظیم الشان میدان میں  منعقدہ اپنی انتخابی ریلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کام کی بجائے نفرت کی بات کر رہے ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ وہ بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ سماج کے بزرگ علم،  اور کام کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں ۔ لیکن یہاں بزرگ ہونے کے باوجود  74 سالہ وزیر اعظم الیکشن میں کسی بھی کام کی بات نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر  نوکری، روزگار اور تعلیم کے حوالے سے چلے سوالات اٹھائے اور اپنے انتخابی جلسوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نئی نسل کو نوکری، روزگار، تعلیم ، ادویات اور ترقی کے حوالے سے مثبت باتیں کر رہے ہیں وزیر اعظم صرف جھوٹ  کی سیاست کر رہے ہیں ، انکے جیسا جھوٹا شخص  پوری دنیاں میں نہیں ملے گا ، وہ ہم کو شاہزادہ کے بولتے ہیں تو ہم ان کو پیرزادہ بولتے ہیں کیونکہ ان آدمی جب بوڑھا ہو جاتا ہے تو سچ بولتا ہے لیکن ہے انہوں نے ہر آدمی کے کھاتے میں پندرہ پندرہ لاکھ روپے، ہر سال دو کروڑ نوکری کا جھوٹا وعدہ کیا، لیکن ہمارے انڈ یا اتحاد کی سرکار مرکز میں بنتے ہو
ہی ہماری سرکار ایک کروڑ لوگوں کو روزگار دینے جا رہی ہے ، پانچ سو روپے گیس سلنڈر مہیا کرائیں گے اور ہر بہن کے کھاتے میں ایک لاکھ سالانہ یعنی 8335 روپے ماہانہ دیا جائے گا اگنی ویر منصوبہ کو ختم کر کے فل ٹائم فوج میں نوکری ملے گی ، انہوں نے مزید کہا کہ بہار نے چالیس میں 39 ایم پی مرکزی حکومت کو دِیا، جبکہ انہوں نے بہار کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کیا ، انہوں نے اپنے سترہ مہینے کے دوران پانچ لاکھ جوانوں کو روزگار دِیا اور کُچھ دن سرکار رہتی تو تین لاکھ نوکری اور مل گئی ہوتی انہوں نے کہا کہ اسپورٹس اور ٹوریزم کا محکمہ انکے پاس تھا اور انہوں نے کھلاڑیوں کو نوکری دی اور سیتا ندھی میں سیتا جی کے جنم استھان کی جدید کاری کا منصوبہ بنا کر اس پر کام شروع کروایا، انہوں نے نفرت کی سیاست کرنے والوں سے دور رہنے کی ہدایت دی اور کہا کہ وہ بی جے پی کی نفرت کی سیاست کے آگے نہ بھی جھکے ہیں اور نہ آئندہ بھی
جھکیں گے، انکے والد لالو جی نے اپنی ساری زندگی غریب غرباء ، پسماندہ اور اقلیتوں  کے لیے وقف کر دی جس کا نتیجہ ہے کہ بہار کے ”  پچھڑے اور اقلیت کے لوگ سر اٹھا کر چلتے ہیں۔ وزیرِ اعظم پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 34 سال کا نوجوان وزیرِ اعظم کو سڑکوں پر روڈ شو کرنے پر مجبور کردیا ہم اکیلے میں بھاجپا کے لیڈران پر بھاری ہیں ہم دوائی، کمائی کی بات کر رہے ہیں، لیکن یہ لوگ ہندو مسلم، مندر مسجد کی بات کر رہے ہیں۔  بی جے پی حکومت اڈانی اور امبانی کی بھلائی کے بارے میں سوچتی ہے۔ آج لوگ چاند پر گھر بنانے کی بات کر رہے ہیں
سابق وزیر مکیش ساہنی نے  وزیر اعظم نریندر مودی پر اپنے وعدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ 2014 میں اچھے دن دکھانے کا خواب لے کر اقتدار میں آئے  تھے لیکن آج وہ مہنگائی اور بے روزگاری کی ۔ وجہ سے برے دن لے کر آئے ہیں۔ جس کی وجہ سے آج ہر شخص پریشان ہے۔ جمہوریت اور آئین خطرے میں ہے۔  آج ہمارے معاشرے کے لوگوں کے پاس زمین پر رہنے کے لیے گھر نہیں ہے۔ بی جے پی کے لوگ آئین اور ملک کے جمہوری نظام کو ختم کرنا چاہتے ہیں ، اگر ایسا ہو گیا تو پسماندہ اور پچھڑے لوگوں کے سارے حقوق چھین لیے جائیں گے ، ہماری سرکاری نوکریاں ختم ہو جائے گی ، رکن کانون ساز کونسل قاری شعیب نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایکشن آئین  بچانے کا ہے اور اگر ہم نے اسکا دفاع نہیں کیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ سورسنڈ کے سابق ممبر اسمبلی سید ابودو جانہ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک سیکولر اور جمہوری ملک کے عوام ہیں اور ہمارے آئینی حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم سب کو سمجھ داری اور ذمہ داری سے اپنے رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے اِس سرکار کو ختم کرنا ہے  اس کے لیے سب لوگوں کو ذات اور مذہب کے دائرے سے باہر نکل کر انڈیا اتحاد اور آر جے ڈی کے امید وار ارجن رائے کا کامیاب بنانا ہے۔
انتخابی اجلاس کی صدارت راجد ضلع صدر سنیل کشواہا،نے کیا، ممبر اسمبلی مکیش کمار،سنجے گپتا، سابق ممبر اسمبلی منگیتا دیوی،اندرانی دیوی، سابق ضلع صدر شفیق خان، کے علاوہ عظیم اتحاد کے سبھی لیڈران موجودہ تھے