نیتن یاہو اسرائیلی جنگی کونسل کو تحلیل کرنے کے لیے پُرعزم

تاثیر،۲۸       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب، 28 مئی:اسرائیلی جنگی کونسل کے ارکان بینی گینٹز اور گیڈی آئزن کوٹ کی جانب سے کونسل سے دستبردار ہونے کی دھمکی اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو غزہ کی پٹی میں جنگ کے بعد کے منصو بے کے لیے چھ جون تک کی مہلت دینے کی ڈیڈ لائن دینے کے بعد نیتن یاھو نے متبادل آپشنز کے بارے میں سوچنا شروع کردیا ہے۔باخبر اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم جنگی کونسل کو تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ وہ انتہائی دائیں بازو کے دو وزراء ایتمار بین گویر اور بیزلل سموٹریچ کوحکومت میں شامل کرنیکے کی راہ ہموار کرسکیں۔اگر گینٹز اور آئزن کوٹ دستبردار ہو جاتے ہیں تو نیتن یاہو توسیع شدہ حکومت سے دو دیگر وزراء کو ان کی جگہ پر تعینات کرنے کے پابند ہوں گے۔ دوسری طرف بین گویر اور سموٹریچ کونسل میں شامل ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انہی ذرائع کے مطابق گینٹز اور آئزن کوٹ کی جنگی حکومت میں شمولیت نے نیتن یاہو کو حکمت عملی اور حتیٰ کہ تزویراتی سطح پر فیصلے کرنے کی اجازت دی جس نے انہیں اپنے اتحاد کے دائیں بازو کے ارکان کے سیاسی دباؤ سے آزاد کر دیا۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے درمیان اختلافات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔ گیلنٹ نے ایک پریس کانفرنس میں نیتن یاہو پرتنقید کی۔ انہوں نے غزہ میں مستقل اسرائیلی موجودگی کے نیتن یاھو کے منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق تقریباً دو ہفتوں سے دونوں نے ایک دوسرے سے بات نہیں کی۔حال ہی میں نیتن یاہو نے گیلنٹ پر حساس سکیورٹی میٹنگوں کی تفصیلات لیک کرنے کا الزام لگایا۔ وزیراعظم نے اس سے قبل ایک حکومتی میٹنگ کے دوران کہا تھا کہ ”جب بھی میں وزیر دفاع اور موساد اور شین بیت کے سربراہوں کے ساتھ محدود ملاقاتوں کے لیے بیٹھتا ہوں، سب کچھ لیک ہو جاتا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ”میں جانتا ہوں کہ وہ موساد کا سربراہ یا شین بیت کا سربراہ معلومات لیک نہیں کرتا، تو یہ کون ہو سکتا ہے؟”قابل ذکر ہے کہ دو ہفتے قبل گیلنٹ نے نیتن یاہو سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ کے بعد کے معاملے پر فیصلہ لیں۔ اس مسئلے پر فیصلہ نہ لینے میں ناکامی اسرائیل کو خطرے میں ڈال دیتی ہے۔جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے گیلنٹ کی تنقید کے اگلے دن کہا تھا کہ وہ اپنے وزیر دفاع سے بات کریں گے لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔