کانگریس ریزرویشن چھین کر ایک خاص طبقے کو دینا چاہتی ہے: نریندر مودی

تاثیر،۲۴       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

شملہ ، 24 مئی: بی جے پی کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور بھارت کے اتحاد کو خود غرض اور موقع پرست قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک گہری فرقہ پرست ، ذات پات اور خاندان پر مبنی پارٹی ہے۔ کانگریس اور اس کے اتحادی ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی سے ریزرویشن چھین کر اپنے خاص ووٹ بینک کو دینا چاہتے ہیں۔ آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے ریزرویشن کا انتظام کیا لیکن کانگریس والے اسے ختم کر کے اپنا ووٹ بینک مسلم جہادیوں کو دینا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے جمعہ کو شملہ لوک سبھا حلقہ کے ناہن میں بی جے پی امیدوار سریش کشیپ کی حمایت میں منعقد ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ کانگریس حکومت نے کرناٹک میں یہ کیا ہے اور او بی سی کے حقوق چھین کر مسلمانوں کو دے دیے ہیں۔ مغربی بنگال میں بھی ایسا ہی دیکھا گیا ہے۔ مغربی بنگال کی حکومت نے 77 مسلم ذاتوں کو او بی سی ریزرویشن دیا تھا۔ دو دن پہلے کلکتہ ہائی کورٹ نے 77 مسلم ذاتوں کے ریزرویشن کو ختم کر دیا تھا لیکن وہاں کے وزیر اعلیٰ ہائی کورٹ کے حکم کی بھی تعمیل نہیں کر رہے ہیں اور آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ ای ڈی اتحاد کے عناصر اپنے ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لیے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 60 سال تک عام زمرے کے غریبوں کی پرواہ نہیں کی۔ یہ بھی نہیں سوچا کہ انہیں بھی ریزرویشن کی ضرورت ہے۔ مودی نے عام زمرے کے معاشی طور پر کمزور لوگوں کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا اور ملک میں کوئی تنازعہ نہیں ہوا۔ آج اس کی وجہ سے جنرل کیٹیگری کے لوگوں کو مواقع مل رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے فوجیوں کو چار دہائیوں تک ون رینک ون پنشن کے لیے ترسایا۔ سال 2014 میں این ڈی اے حکومت نے فوجیوں کو ایک بڑا تحفہ دیا اور ون رینک ون پنشن نافذ کی۔ ون رینک ون پنشن کو لاگو کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے فوجیوں کو 1.25 لاکھ کروڑ روپے دیئے ہیں۔ جبکہ کانگریس نے اپنے دور حکومت میں فوجیوں کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے صرف 500 کروڑ روپے کا انتظام کیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مودی جو گارنٹی دیتے ہیں اس بات کی گارنٹی ہے کہ اسے پورا کیا جائے گا۔ ایک طرف مودی کی گارنٹی ہے اور دوسری طرف کانگریس کی تباہی کا ماڈل ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لیے رام مندر کی مخالفت کر رہی ہے۔ کانگریس کہتی تھی کہ مندر وہاں بنے گا ، لیکن تاریخ نہیں بتائے گی۔ ہم نے تاریخ اور وقت بتا دیا لیکن ان لوگوں نے پران پرتیستھا کا بائیکاٹ کیا۔ جب رام للا کو عظیم الشان مندر میں نصب کیا گیا تو لوگوں نے گھروں اور گاؤں میں دیوالی منائی۔ ہر ہندوستانی خوش تھا لیکن کانگریس یہ برداشت نہیں کر پا رہی ہے۔بی جے پی کے سینئر لیڈر مودی نے ریاست کی سکھو حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہماچل میں اقتدار حاصل کرنے کے لیے عوام سے جھوٹ بولا۔ وزیر اعظم نے کانگریس حکومت پر ضمانتوں کو پورا نہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پہلی کابینہ میں ایک لاکھ نوجوانوں کو نوکریاں دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا، بلکہ کابینہ ہی ٹوٹ گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے خواتین کو 1500 روپے دینے کی ضمانت بھی پوری نہیں کی۔ کانگریس نے گائے کے گوبر کے لیے رقم دینے کا وعدہ کیا تھا ، لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔ ریاست میں کانگریس کی حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں ہے۔مودی نے کہا کہ انہوں نے ہماچل میں کئی سالوں سے کام کیا ہے اور اس ریاست سے جذباتی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔ وہ اس دیو بھومی کا بہت مقروض ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی حکومت ہماچل کی ترقی کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔ مرکز نے ہماچل کو ایمس ، ٹرپل آئی ٹی ، آئی آئی ٹی جیسے قومی ادارے دیے ہیں۔ بلک ڈرگ پارک تحفے میں دیا گیا ہے ، ہماچل پہلی ریاست ہے جہاں وندے بھارت ریل شروع کی گئی ہے۔کانگریس کو بھارت مات کی جئے اور وندے ماترم کہنے میں دشواری کا سامنا ہے۔