کرینہ کپور خان کی بڑھی مصیبت، مذہب پر کتاب کا ٹائٹل، عدالت نے جاری کیا نوٹس

تاثیر،۱۲       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،12مئی: بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور خان کی کتاب کے ٹائٹل کے باعث ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بالی ووڈ کی بے بو نے اپنی ایک کتاب میں اپنے حمل کے سفر کو شیئر کیا جس کا نام انہوں نے ‘کرینہ کپور خانس پریگننسی بائبل’ رکھا ہے۔ کتاب کے نام میں ‘بائبل’ لفظ کے خلاف جبل پور کے عیسائی سماجی کارکن نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، جس کے بعد عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے۔جبل پور کے ایک عیسائی سماجی کارکن کرسٹوفر انتھونی نے کتاب کے نام پر اعتراض کرتے ہوئے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس پر عدالت نے کارروائی کی ہے۔ عدالت نے کرینہ کپور اور بک سیلرز سے جواب طلب کر لیا ہے۔دراصل جبل پور کی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن کرسٹوفر انتھونی کا ماننا ہے کہ کرینہ کپور نے صرف کتاب کی تشہیر کے لیے عیسائیوں کی مقدس کتاب کا نام ٹائٹل میں لے کر سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بائبل پوری دنیا میں عیسائی مذہب کی مقدس کتاب ہے اور کرینہ کپور خان کا حمل کا بائبل سے موازنہ کرنا غلط ہے۔ اس سے ان کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔یہ کتاب 2021 میں شائع ہوئی تھی، جس میں 43 سالہ کرینہ کپور خان نے اپنے حمل کے سفر کو بیان کیا ہے۔ انہوں نے حاملہ خواتین کو تجاویز دینے کے لیے یہ کتاب شیئر کی۔رپورٹس کے مطابق درخواست گزار نے پہلے اداکارہ کرینہ کپور خان کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے کے لیے پولیس سے رجوع کیا تھا، لیکن جب انہوں نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا تو انہوں نے نچلی عدالت سے رجوع کیا۔ لیکن، جب وہ وہاں بھی کامیاب نہیں ہوئے تو انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔فلم اداکارہ اور رائٹر کرینہ کپور خان کو ہائی کورٹ کے جسٹس گروپال سنگھ اہلووالیا نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اس پر جواب طلب کیا ہے۔