کسانوں کو جتنی مرتبہ قرض معافی کی ضرورت پڑے قرض معاف کیا جائے گا: راہل گاندھی

تاثیر،۳۰       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

لدھیانہ، 30/ مئی:کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کسانوں سے ایک بڑا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انڈیا بلاک اقتدار میں آتا ہے، تو وہ ‘ کسان قرض معافی’ آیوگ قائم لائیں گے۔ اور کسانوں کو ”جتنی بار ضرورت ہو” قرض معاف کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پہلا الیکشن ہے جو آئین کو بچانے کے لیے لڑا جا رہا ہے۔راہول گاندھی نے لدھیانہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”تاریخ میں پہلی بار یہ الیکشن آئین کو بچانے کے لیے ہے۔ یہ پہلا انتخاب ہے کہ کسی پارٹی نے کھلے عام کہا ہے کہ وہ آئین کو بدلیں گے اور اسے پھاڑ دیں گے۔ یہ صرف ایک کتاب نہیں ہے بلکہ غریبوں کی آواز ہے۔کانگریس لیڈر نے یہ بھی وعدہ کیا کہ پارٹی ایم ایس پی کے لیے قانونی گارنٹی اور ‘ کسان دوست’ فصل انشورنس پالیسی لائے گی۔ ”انڈیا بلاک کی حکومت بنتے ہی ہم پنجاب اور پورے ہندوستان کے کسانوں کے قرضے معاف کر دیں گے۔ ہم صرف ایک بار کسانوں کے قرضے معاف نہیں کریں گے، بلکہ اس کے لیے ایک کمیشن بنائیں گے اور اسے ‘ کسان قرضہ’ کا نام دیں گے۔ جتنی بار کسانوں کو معافی کی ضرورت ہوگی، کمیشن اس کے بارے میں حکومت کو دو بار، تین بار بتائے گا، جتنی بار کسان کی ضرورت ہوگی، ہم کھیتی کے قرض معاف کریں گے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ”وزیراعظم مودی نے فصل انشورنس پالیسی لائی، لیکن صرف 16 کمپنیوں کو اس کا فائدہ ملا… ہم اس اسکیم کو تبدیل کریں گے اور کسان دوست اسکیم لائیں گے۔ کسانوں کو 30 دن کے اندر معاوضہ مل جائے گا۔وائیناڈ کے موجودہ رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ بی جے پی صرف ارب پتیوں کے لیے کام کرتی ہے اور ملک میں 22-25 لوگوں کی حکمرانی چاہتی ہے۔ انہوں نے تین فارم قوانین پر حکمران پارٹی پر سخت نکتہ چینی کی- جنہیں بعد میں واپس لے لیا گیا — اور کہا کہ اس نے کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت فراہم نہیں کی۔راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ”بی جے پی 22-25 لوگوں کی حکمرانی چاہتی ہے۔ نریندر مودی صرف اڈانی جیسے ارب پتیوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ بی جے پی نے کالے قانون لائے، مزدوروں اور چھوٹے تاجروں کے لیے کچھ نہیں کیا، اور مہنگائی پھیلائی، بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہوا، بی جے پی نے مذہب، ذات پات، علاقے اور زبان کے نام پر تقسیم کی’ ‘۔ انہوں نے کہا کہ ”تمام ہوائی اڈے، بندرگاہیں، شمسی توانائی، بنیادی ڈھانچہ، دفاعی صنعت اڈانی جیسے لوگوں کو دی گئی تھی، وزیراعظم مودی نے 22-25 لوگوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے اتارے ہیں… کسانوں نے ایم ایس پی کا مطالبہ کیا لیکن مودی نے کھل کر کہا کہ وہ ایم ایس پی نہیں دیں گے” ۔مرکز کے زیر انتظام علاقے چندی گڑھ کے ساتھ پنجاب کی 13 سیٹوں پر ووٹنگ ایک ہی مرحلے میں یکم جون کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہو گی۔ 2019 کے انتخابات میں کانگریس 13 میں سے آٹھ سیٹیں جیت کر ریاست کی واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ بی جے پی اور شرومنی اکالی دل نے دو دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ جب کہ عام آدمی پارٹی سنگرور کی واحد سیٹ جیت سکی تھی۔