ایم ایل اے عرفان کی والدہ اور اہلیہ نے ناظر فاطمہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا

تاثیر،۲۵       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

کانپور، 25 مئی: مہاراج گنج جیل میں بند ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی کی ماں اور بیوی نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کی۔ دونوں نے ناظر فاطمہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس اور عدالت کو گمراہ کر رہی ہے۔ اس لیے وہ ہر روز بیان دیتی ہے کہ ایم ایل اے اور اس کے لوگ اسے دھمکیاں دیتے ہیں۔ ایم ایل اے اور ان کا بھائی رضوان جیل میں ہیں تو انہیں دھمکیاں کیسے دے سکتے ہیں۔ناظر فاطمہ کے پاس جاجماؤ میں ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی کی رہائش گاہ کے قریب ایک پلاٹ ہے، جس میں وہ ایک جھونپڑی میں رہتی ہیں۔ گزشتہ سال ناظر نے ایم ایل اے عرفان اور ان کے بھائی رضوان پر الزام لگایا تھا کہ ان دونوں کے کہنے پر ان کی جھونپڑی کو آگ لگائی گئی۔ کیونکہ یہ لوگ پلاٹ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس معاملے کو لے کر تھانے میں درج مقدمہ ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں چل رہا ہے اور جلد ہی فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ ایم ایل اے اور اس کا بھائی رضوان جیل میں ہیں۔
یہاں کئی بار پیش ہونے والے ایم ایل اے اور ان کے بھائی نے میڈیا سے کہا کہ انصاف ہوگا، انصاف ہوگا اور ہم بری ہوجائیں گے۔ ان بیانات پر متاثرہ ناظر فاطمہ نے الزام لگایا کہ ملزمان جس انداز میں میڈیا سے بات کرتے ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کے لوگ اسے اسی کیس کی پیروی نہ کرنے پر دھمکیاں بھی دیتے ہیں۔ متاثرہ نے پولیس اور عدالت سے ملنے والی دھمکیوں کے بارے میں بات کی ہے۔ اس پر ایم ایل اے عرفان کی اہلیہ نسیم سولنکی، والدہ خورشیدہ بانو اور ان کے وکیل شیوکانت دکشت نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کی اور ناظر فاطمہ اور ان کی بیٹی کنیز زہرہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
ایم ایل اے کی ماں نے پوچھا کہ کیا انصاف ہونے کی بات کرنا بھی غلط ہے؟ ناظر فاطمہ پولیس اور عدالت کو گمراہ کرنے کے لیے من گھڑت دھمکیاں دے رہی ہیں، اس طرح کیس کا فیصلہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ایم ایل اے کے وکیل شیوکانت دکشت نے کہا کہ کیس میں جرح مکمل ہو چکی ہے اور عدالت مسلسل دو ماہ سے فیصلہ ملتوی کر رہی ہے۔ اس کی وجہ مدعی کی طرف سے دیے جانے والے جھوٹے بیانات بھی ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے موکل جیل سے سیدھا عدالت میں پیشی کے لیے آتے ہیں اور اس دوران میڈیا کے پوچھنے پر ہر بار یہی کہتے ہیں کہ ہمیں انصاف ملے گا تو اس میں غلط کیا ہے۔