غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کا نیا دورشروع، مصر کا دعویٰ

تاثیر،۲۴       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

قاہرہ،24مئی:اسرائیل وارکیبنٹ کی طرف سے مذاکراتی وفد کو مذاکرات کی میز پر واپس آنے اور ثالثوں (مصر، قطر اور امریکہ) کے ذریعے قیدیوں کی ڈیل پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے کیاعلان کے بعد ایک اعلیٰ سطحی مصری ذریعے نے اس معاملے کی مزید وضاحت کی ہے۔قاہرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا موقف ابھی بھی جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔دریں اثنا مصر کے دو سکیورٹی ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ قاہرہ اپنی ثالثی کی کوششوں کے بارے میں شکوک و شبہات کے باوجود جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے بات چیت میں مدد کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ مذاکرات کے نئے دور کی تاریخ طے کرنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ رابطے میں ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے انکشاف کیا کہ مصری ثالثوں کو اسرائیلی سکیورٹی حکام کی فون کالز موصول ہوئیں، جس میں انہوں نے جنگ بندی کی مساعی میں قاہرہ کے کردار کے لیے شکریہ ادا کیا۔متعلقہ سیاق و سباق میں العربیہ اور الحدث کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ’سی آئی اے‘ کے سربراہ غزہ مذاکرات کے لیے چند ہی دنوں میں خطے میں واپس آئیں گے۔حالیہ عرصے کے دوران خاص طور پر رفح کے مشرق میں اسرائیلی زمینی دراندازی کے بعد سے مصری اور اسرائیلی فریقوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اور غزہ کی پٹی کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کو بند کرنے کی وجہ سے باہمی الزامات کا سامنا ہے۔
دریں اثناء یہ کشیدگی بدھ کو اس وقت اپنے عروج پر پہنچ گئی جب مصر کی جانب سے ثالثی سے دستبردار ہونے کی دھمکی۔ اس پراسرائیل نے مصرپر الزام لگایا کہ قاہرہ نے جنگ بندی کے حوالے سے اس کی پیش کردہ تجاویز کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔یہ پیش رفت ہفتہ قبل قاہرہ کی میزبانی میں ہونے والے بالواسطہ مذاکراتی دور غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے اور فوجیوں سمیت قیدیوں کی رہائی میں ناکامی کے بعد سامنے آیا۔چند روز قبل قطر نے مذاکرات کے بارے میں مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ اس نے گذشتہ روز تصدیق کی تھی کہ غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مصر اور امریکا کے ساتھ مشترکہ ثالثی کی کوششیں جاری ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر 7 اکتوبر کو کیے گئے حملے کے دوران پکڑے گئے 252 اسرائیلیوں میں سے 124 اب بھی غزہ کی پٹی میں زیر حراست ہیں، جن میں سے 37 ہلاک ہو چکے ہیں۔فلسطین کی طرف اکتوبر کے حملے سے پہلے سے اب تک ہزاروں فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید کیے گئیہیں۔ گذشتہ نومبر کے آخر میں دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے آخری معاہدے میں صرف 300 کے قریب فلسطینیوں کی رہائی عمل میں لائی جا سکی تھی۔