‘اونروا’ کو دہشت گرد قرار دینے کی اسرائیلی تجویز کی دنیا بھر میں مذمت جاری

تاثیر۳       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

دوحہ،03جون:قطر اور سعودی عرب نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین ‘ اونروا’ کو دہشت گرد قرار دینے کے بل کی سخت مذمت کی ہے۔ اس اسرائیلی بل کے خلاف دنیا بھر سے مخالفت سامنے آرہی اور آزاد اقوام اس کی مذمت کرہی ہیں۔طاقتوروں سے ہٹ کر سوچنے والے یا ایجنڈا رکھنے والوں کو بھی دہشت گرد قرار دینے کی روش بعض ملکوں میں اسی طرح قوت پکڑ رہی ہے، جس طرح بعض پسماندہ اور جمہوری و انسانی حقوق کے حوالے سے کمزور سمجھے جانے والے ملک اپنے ہاں کے سیاسی مخالفین پر بھی انسداد دہشت گردی کی دفعہ آسانی سے لگا دیتے ہیں اور اپنے ہاں بنائے گئے ان قوانین کا غلط استعمال کرتے ہیں۔
اسرائیلی پارلیمنٹ نے بھی بعض طاقتوں کے ہاں پختہ ہو چکی اسی روش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے پر قدغنیں لگانے کی کوشش کی ہے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے اس بل کو منظور کیا ہے۔ اسرائیل نے ‘اونروا’ پر الزام لگایا ہے کہ اس کے دہشت گروپوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ نیز اس کے سینکڑوں کارکن ان گروپوں کے رکن ہیں۔خیال رہے یہ مسئلہ ماہ جنوری سے شروع ہوا تھا۔ جب اچانک اسرائیل نے الزام لگایا کہ غزہ میں کام کرنے والے ‘اونروا’ کے 12 کارکنوں نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں حماس کا ساتھ دیا تھا۔’ غزہ میں ‘اونروا’ کے 13 ہزار کارکن کام کرتے ہیں۔ ان کا کام فلسطینی بے گھر اور پناہ گزین شہریوں کو انسانی بنیادوں پر کثیر جہتی امداد فراہم کرنا ہے۔