بی جے پی کوٹے سے تین ڈویژن سے نہیں بنا کوئی مرکزی وزیر

تاثیر۱۰       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

۔میرٹھ کو 35 سال سے مرکزی کابینہ میں نمائندگی نہیں ملی
۔ آر ایل ڈی کی دس سال بعد مرکزی کابینہ میں واپسی

میرٹھ، 10 جون :وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلسل تیسری باروزیر اعظم کے عہدے کا حلف لے کر نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ مودی کی تیسری میعاد میں، مغربی اتر پردیش کے میرٹھ، سہارنپور اور مرادآباد ڈویژنوں سے کوئی بھی لیڈر بی جے پی کے کوٹے سے مرکزی وزیر نہیں بنا۔ صرف آر ایل ڈی صدر جینت سنگھ کو آزاد چارج کے ساتھ وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔ راشٹریہ لوک دل ( آر ا یل ڈی ) کی بھی دس سال بعد مرکزی کابینہ میں واپسی ہوئی ہے۔
جینت سنگھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ میں آر ایل ڈی کوٹے سے آزادانہ چارج کے ساتھ وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔ اس طرح آر ایل ڈی نے دس سال بعد مرکزی حکومت میں واپسی کی ہے۔ اس سے قبل جینت کے والد اجیت سنگھ 2011 سے 2014 تک منموہن سنگھ حکومت میں کابینہ کے وزیر تھے۔ اس سے پہلے اجیت سنگھ وی پی سنگھ، نرسمہا راو اور اٹل بہاری واجپئی کی حکومتوں میں بھی وزیر رہ چکے ہیں۔ جینت سنگھ کے دادا چودھری چرن سنگھ ہندوستان کے وزیر اعظم تھے۔ اب، مغربی اتر پردیش سے جینت سنگھ کے واحد مرکزی وزیر بننے کے بعد، ان پر بہت سی ذمہ داری آ گئی ہے۔ باغپت سمیت پورے مغربی اترپردیش میں ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھانے اور سماجی مساوات کو مضبوط کرنے کی ذمہ داری جینت سنگھ پر ہے۔

مغربی اتر پردیش میں بی جے پی کی خراب کارکردگی

مودی حکومت کے تیسرے دور میں مغربی اتر پردیش کے کسی بھی لیڈر کو بی جے پی کوٹے سے وزیر نہیں بنایا گیا۔ جبکہ گزشتہ مدت کار میں غازی آباد سے جنرل وی کے سنگھ، مظفر نگر سے سنجیو بالیان اور باغپت سے ستیہ پال سنگھ کو پہلی مودی حکومت میں وزیر مملکت بنایا گیا تھا۔ میرٹھ کی بات کریں تو گزشتہ 35 سالوں سے کوئی بھی لیڈر مرکزی حکومت میں وزیر نہیں بن سکا ہے۔ سب سے پہلے میرٹھ سے جنرل شاہنواز خان کو مرکزی کابینہ میں وزیر بنایا گیا۔ اس کے بعد میرٹھ کی ایم پی محسنہ قدوائی 1980 میں مرکزی وزیر مملکت بنیں۔ 1984 میں محسنہ کو دوسری بار کابینہ کا وزیر بنایا گیا۔

میرٹھ سے مرکزی وزیر بنانے کی امید تھی

میرٹھ سے راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی کو مرکزی کابینہ میں شامل کیے جانے کی امید تھی، لیکن بی جے پی کارکنان کو مایوسی ہوئی۔ پارٹی قائدین میرٹھ سے نو منتخب ایم پی ارون گوول کو وزیر بنائے جانے کا امکان بھی ظاہر کررہے تھے۔ نوئیڈا سے ریکارڈ ووٹوں سے جیتنے والے سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر مہیش شرما کو بھی مایوسی ہوئی۔

مغربی اتر پردیش کے لیے اہم تھا یہ موقع

2024 کے لوک سبھا انتخابات میں، بی جے پی نے مغربی اتر پردیش کے میرٹھ، سہارنپور اور مراد آباد ڈویژنوں میں میرٹھ، غازی آباد، گوتم بدھ نگر اور امروہہ لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ جبکہ آر ایل ڈی نے باغپت اور بجنور لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ ایسے میں ان تینوں ڈویژنوں میں پارٹی کی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے کسی بی جے پی لیڈر کو وزیر بنائے جانے کا امکان تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔