دہشت گردانہ حملے کے بعد ریاسی میں تلاشی کاروائی جاری

تاثیر۱۰       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

سرینگر، 10 جون: فوج نے پیر کی صبح جموں و کشمیر کے ریاسی میں شیو کھوری سے آنے والی بس پر حملے کے بعد تلاشی مہم شروع کی، جس میں اتوار کی شام9 یاتریوں کی موت ہو گئی۔ ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس بھی ریاسی پہنچ گئی ہے اور جائے حادثہ اور اس کے آس پاس گھنے جنگلاتی علاقوں میں تلاشی مہم میں ڈرون کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ ریاسی ضلع کمشنر ویشیش مہاجن نے اتوار کی رات تصدیق کی کہ دہشت گردانہ حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 33 دیگر زخمی بھی ہوئے۔حکام کے مطابق، شیو کھوری مندر سے کٹرا جانے والی بس کو شام تقریباً 6.10 بجے دہشت گردوں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ راجوری ضلع کی سرحد سے متصل ریاسی ضلع کے پونی علاقے میں پہنچی۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ریاسی، موہتا شرما نے بتایا، “دہشت گردوں نے فائرنگ کی، جس سے ڈرائیور کا کنٹرول ختم ہو گیا اور بس کھائی میں جا گری۔ ایس ایس پی نے مزید کہا کہ امدادی کارروائیاں مکمل ہیں اور زخمیوں کو نارائنا اور ریاسی ضلع اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سافروں کی شناخت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان کا تعلق اتر پردیش اور راجستھان سے ہے۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس حملے کی مذمت کی اور اس میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا۔ایل جی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “میں ریاسی میں ایک بس پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ شہید شہریوں کے اہل خانہ کے ساتھ میری تعزیت۔ ہماری سیکورٹی فورسز اور جے کے پی نے دہشت گردوں کو تلاش کرنے کے لیے مشترکہ آپریشن شروع کیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی جی نے صورتحال کا جائزہ لیا اور مجھ سے کہا ہے کہ وہ مسلسل صورتحال پر نظر رکھیں۔ اس گھناؤنے فعل کے پیچھے تمام لوگوں کو جلد سزا دی جائے گی۔ دفاعی ماہر ہیمنت مہاجن نے کہااگر آپ دیکھیں تو کشمیر میں سیاحت میں اضافہ ہوا ہے، جس سے وہاں کے باشندوں کو اپنا کاروبار کرنے اور ملازمتیں حاصل کرنے کے مواقع ملتے ہیں۔ اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں سے ہر چیز کو نقصان پہنچے گا۔امرناتھ یاترا شروع ہونے جا رہی ہے۔ فوج کی قیادت میں سیکورٹی فورسز کو ان حملوں میں ملوث افراد کو پکڑنے یا ہلاک کرنے کے لئے موثر کارروائی کرنی چاہئے۔