شین بام بھاری اکثریت سے میکسیکو کی پہلی خاتون صدر منتخب ہو گئیں

تاثیر۳       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

میکسیکوسٹی،03جون:کلاڈیا شین بام پارڈو اتوار کو میکسیکو کی اولین خاتون صدر منتخب ہو گئیں۔ انتخابات کے ابتدائی سرکاری نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک طویل عرصے سے صنفی بنیاد پر تشدد سے دوچار ملک میں تاریخ رقم ہونے والی ہے۔نئی منتخب ہونے والی صدر کو اپنے سرپرست اور سبکدوش ہونے والے صدر آندریس مینوئل لوپیز اوبراڈور کی حمایت وراثت میں ملی ہے، جن کی غریبوں میں مقبولیت نے انہیں کامیابی دلانے میں مدد کی۔ حکمراں جماعت کی امیدوار نے تقریباً 58-60 فیصد ووٹ حاصل کیے۔میکسیکو اپنی مردانہ ثقافت کے لیے جانا جاتا ہے۔ نیز اسے دنیا کی دوسری سب سے بڑی رومن کیتھولک آبادی کا گھر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے جس نے برسوں سے خواتین کے لیے زیادہ روایتی اقدار اور کرداروں پر زور دیا ہے۔
کلاڈیا شین بام پارڈو 24 جون 1962 کو میکسیکو سٹی میں پیدا ہوئیں۔ ان کا خاندان سائنس دانوں پر مشتمل ہے اور وہ اپنے والدین کی دوسری بیٹی ہیں۔ ان کے والد کارلوس کیمسٹ ہیں جبکہ ان کی والدہ اینی ایک حیاتیات دان ہیں۔ دونوں 1968 میں میکسیکو کی طلبہ تحریک میں شامل تھے۔کلاڈیا نے کالج آف سائنسز اینڈ ہیومینیٹیز (سی سی ایچ)، پلانٹل سور کے ہائی سکول میں تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انہوں نے فیکلٹی آف سائنس اور میکسیکو کی قومی خودمختار یونیورسٹی میں طبیعیات کی تعلیم حاصل کی، جہاں سے انہوں نے 1989 میں گریجویشن کیا۔انہوں نے معروف یو این اے ایم سے انرجی انجینیئرنگ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ 1995 میں وہ یو این اے ایم فیکلٹی آف انجینیئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والی پہلی خاتون بن گئیں۔ ان کا ڈاکٹریٹ کا مقالہ بعنوان ’میکسیکو میں رہائشی توانائی کے رجحانات اور نقطہ نظر‘ نے ملک کے توانائی کے منظرنامے کے بارے میں ان کی گہری سوچ کو ظاہر کیا۔سنہ 1995 میں کلاڈیا لارنس برکلے لیبارٹری میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے ایک سکالرشپ پر چار سال کے لیے کیلیفورنیا چلی گئیں۔ اسی سال وہ انجینیئرنگ انسٹی ٹیوٹ کے تعلیمی عملے میں شامل ہوگئیں۔کلاڈیا نے سرکاری ایجنسیوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے دیگر اعلیٰ سطح کے عہدوں پر بھی کام کیا ہے۔