معصوم بچہ پانی کی ٹینکی میں گر گیا، بہن اور ماں نے بھی چھلانگ لگا دی، تینوں ڈوبنے سے جاں بحق

تاثیر۱       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ناگور، یکم جون: کچیرا تھانہ علاقہ کے کھجوانہ گاوں میں بہن کے ساتھ کھیلتے ہوئے ڈھائی سالہ معصوم بچہ گھر میں بنے پانی کے ٹانکے (واٹر ٹینک) میں گر گیا۔ اسے بچانے کے لیے سات سالہ بہن بھی ٹانکے میں اترگئی۔ دونوں بچے ڈوبنے لے تو ماں بھی ٹانکے میں کود گئی۔ اس دوران ڈوبنے سے تینوں کی موت ہوگئی۔
ڈی ایس پی اروند کمار نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کے روز کھجوانہ گاوں میں ٹرک ڈرائیور رچھپال جاٹ کے گھر میں پیش آیا۔ واقعہ کے وقت رچھپال کی بیوی سمترا (31)، 7 سالہ بیٹی ایشا اور ڈھائی سالہ بیٹا یش گھر میں موجود تھے۔ سمترا دوپہر کو گھر کے کاموں میں مصروف تھی۔ اس دوران دونوں بچے گھر کے صحن میں کھیل رہے تھے۔ وہاں ایک پانی کا ٹانکا بنا ہواہے جس کا ڈھکن کھلا ہوا تھا۔ کھیلتے ہوئے ادھر ادھر بھاگتے ہوئے یش ٹانکے میں گر گیا۔ اپنے بھائی کو بچانے کی کوشش میں ایشا بھی پانی میں گر گئی۔ آواز سن کر سمترا موقع پر پہنچی اور دونوں بچوں کو بچانے کے لیے وہ بھی ٹانکے میں کود گئی۔ ڈوبنے سے تینوں کی موت ہوگئی۔ رچھپال کی ماں صبح منریگا میں مزدور کے طور پر کام کرنے گئی تھی۔ وہ واپس آئی تو دروازہ کھلا ہوا تھا۔ اپنی بہو اور بچوں کو پکارا تو کسی نے جواب نہیں دیا۔ ماں نے گھر میں سب کو تلاش کیا تو کوئی نہ ملا۔ اس کے بعد جبٹانکے کے قریب چپل بکھری دیکھی تو شک ہوا۔ٹانکے میں دیکھا تو بہو اور ادونوں بچوں کی لاشیں پڑی تھیں۔
ماں چیختے ہوئے باہر بھاگی۔ پڑوسی موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے واقعہ کے بارے میں کچیرا تھانے کو اطلاع دی۔ ڈوبنے کی اطلاع ملتے ہی اے ایس پی نیمی چند کھاریا اور ڈی ایس پی اروند کمار چودھری موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے گاوں والوں کی مدد سے لاش کو نکال کر کچیرا سی ایچ سی پہنچایا۔ پولیس نے متوفی کے ورثا کو اطلاع دی۔ ڈی ایس پی اروند کمار نے بتایا کہ تینوں کا پوسٹ مارٹم میڈیکل بورڈ نے پہرفریق کے لوگوں کی موجودگی میں کیا ہے۔ متوفی کے بھائی ہریندر جاٹ ساکن کھین نے اس سلسلے میں رپورٹ دی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئیں۔ تینوں کی آخری رسومات ہفتہ کی صبح ادا کی گئیں۔
سمترا کے شوہر رچھپال اور سسر رام چندر کنکوارا ٹرک ڈرائیور ہیں۔ یہ دونوں جمعہ کی صبح ہی کام پر روانہ ہوگئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے پیچھے کوئی تنازعہ جیسی صورتحال سامنے نہیں آئی۔ تاہم یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ رچھپال کے دو بھائی شنکر اور مہیندر کی بھی ڈوبنے سے موت ہو گئی۔ کھیتوں کو پانی دیتے وقت مہندر ڈوب گیا۔ وہیں شنکر کی بھی ڈوبنے سے موت ہو گئی تھی۔