پبلک پروکیورمنٹ میں ایم ایس ایم ای کی شرکت بڑھانے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس پٹنہ میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر

تاثیر۸       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ،8؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ورلڈ ایسوسی ایشن فار سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ڈبلیو اے ایس ایم ای) کے زیر اہتمام حکومت ہند کی وزارت ایم ایس ایم ای کے تعاون سے پبلک پروکیورمنٹ میں ایم ایس ایم ای کی شرکت کو بڑھانے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس آج پٹنہ کے ہوٹل پناچے میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ کانفرنس میں حکومت، صنعت اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا گیا تاکہ پبلک پروکیورمنٹ میں ایم ایس ایم ای کی شمولیت کو بڑھانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

واسمی کے ایگزیکٹیو سیکرٹری ڈاکٹر سنجیو لیوک نے تمام مہمانوں اور معززین کو خوش آمدید کہا اور بصیرت افروز گفتگو اور تعاون کے دن کا آغاز کیا۔ کانفرنس کا افتتاح قابل ذکر شخصیات نے کیا جنہوں نے معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ایم ایس ایم ایز کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔

ڈبلیو اے ایس ایم ای کے صدر پروفیسر (ڈاکٹر) کے سی جانکی نے عالمی سطح پر ایم ایس ایم ای کی ترقی کی حمایت کے لئے جامع خریداری پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک زبردست کلیدی خطاب کیا۔

ڈبلیو اے ایس ایم ای بنگلہ دیش چیپٹر کے صدر اور رحمان گروپ بنگلہ دیش کے چیئرمین ایس ایم زیل الرحمٰن نے سرکاری خریداری میں ایم ایس ایم ایز کے لئے علاقائی چیلنجوں اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

ایس ایس سسٹمز پرائیوٹ لمیٹڈ کے بانی اور سی ای او ڈاکٹر عامر جنید احمد نے تقریب کے مہمانوں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کاروبار وں میں ٹیکنالوجی کے موثر استعمال پر خصوصی گفتگو کی۔ ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور سافٹ ویئر سلوشنز انڈسٹری میں ایک دہائی سے زائد کے تجربے کے ساتھ، ڈاکٹر احمد نے ہر سائز کے کاروبار وں کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

تقریبا 200 شرکاء نے ایم ایس ایم ای مسابقت کو بڑھانے کے لئے تعاون کو فروغ دینے اور ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ تقریب کا اختتام اسٹیک ہولڈرز کے لئے قابل عمل سفارشات کے ساتھ ہوا ، جس میں معاون پالیسیوں کی ضرورت ، استعداد کار میں اضافہ ، اور فنانس تک بہتر رسائی شامل ہے۔

دن بھر بصیرت افروز سیشنز اور پینل مباحثے منعقد کیے گئے، جن میں موجودہ منظر نامے، چیلنجوں اور سرکاری خریداری میں ایم ایس ایم ایز کے لئے مواقع پر توجہ مرکوز کی گئی۔ کے وی آئی سی پٹنہ کے ریاستی ڈائریکٹر ڈاکٹر ایم ایچ میوتی اور آئی ای ڈی ایس کے سنجیو کمار ورما، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جی آر آئی، ایم ایس ایم ای ڈی ایف او، پٹنہ، وزارت ایم ایس ایم ای، حکومت ہند نے حکومت ہند کے ایم ایس ایم ای کے ریاستی ڈائریکٹر اور ان کے اثرات کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا۔

اینوٹیک انٹرنیشنل، ڈھاکہ، بنگلہ دیش کے سی ای او محمد حسن الرحمٰن نے کامیاب بین الاقوامی کیس اسٹڈیز شیئر کیں، جبکہ ایم ایس ایم ای-ڈی ایف او، وزارت ایم ایس ایم ای کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر روی کانت نے ایم ایس ایم ایز کی مدد کرنے والی مختلف سرکاری اسکیموں پر تبادلہ خیال کیا۔ بہار انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے صدر کے پی ایس کیشری نے علاقائی صنعت کے نقطہ نظر اور تعاون کے مواقع پر روشنی ڈالی۔

ایس کے پی سی ایل کے یو این ڈی پی کے شروع کردہ پروجیکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر راجا رتھینم نے ایم ایس ایم ایز کے لئے صلاحیت سازی اور ہنر مندی کی ترقی کے پروگراموں کی اہمیت پر زور دیا۔ بہار مہیلا صنعت سنگھ (بی ایم یو ایس) کی صدر اوشا جھا نے بی ایم یو ایس ممبران کے ذریعہ تیار کردہ اختراعی مصنوعات کی نمائش کی ، جس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کے اندر کاروباری جذبے کو اجاگر کیا گیا۔

ڈیری ایکسپرٹ اور انڈین ڈیری ایسوسی ایشن، بہار اسٹیٹ چیپٹر کے چیئرمین دھرمیندر کمار شریواستو نے کئی پینل مباحثوں کو مؤثر طریقے سے منظم کیا، خیالات کے مضبوط تبادلے کی سہولت فراہم کی اور ایک مشترکہ ماحول کو فروغ دیا۔

اس کانفرنس کی کامیابی تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مسلسل مکالمے اور تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ایم ایس ایم ایز پبلک پروکیورمنٹ کے عمل میں مکمل طور پر حصہ لے سکیں اور اس طرح پائیدار معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔