جنوبی بہار کو ہے موسلا دھار بارش کا انتظار

تاثیر۲۹      جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

جنوب مغربی مانسون ہریانہ، پنجاب اور مغربی اتر پردیش کے کچھ علاقوں کو چھوڑ کر پورے ملک میں پہنچ گیا ہے۔ جموں و کشمیر کے ڈروڑا ضلع میں بادل پھٹ گئے ہیں اور ہماچل پردیش میں شدید بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ ملبہ کئی گھروں میں داخل ہوگیا، سڑکیں بند ہوگئیں اور کئی گاڑیاں بھی ملبے تلے دب گئ ہیں۔ اتراکھنڈ، اتر پردیش، راجستھان، جموں و کشمیر کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارش ہورہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو روز کے دوران ملک بھر میں مانسون کی آمد کی پیش گوئی کی ہے۔  اگلے 4-5 دنوں کے دوران شمال مغربی، وسطی اور مشرقی ہندوستان میں بھی بھاری بارش کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی ہندوستان کے بیشتر علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہوگی، یہ اطلاع موصول ہو رہی ہے۔
  محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جنوب مغربی مانسون مغربی راجستھان کے کچھ اور حصوں اور مشرقی راجستھان کے باقی حصوں میں آگے بڑھ گیا ہے۔ یہ ہریانہ کے کچھ حصوں، مغربی اتر پردیش کے کچھ اور علاقوں، مدھیہ پردیش کے باقی حصوں، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، جھارکھنڈ، بہار، مشرقی اتر پردیش کے کچھ اور حصوں اور اتراکھنڈ کے باقی حصوں تک پہنچ گیا ہے۔ مانسون کی شمالی حد جیسلمیر، چورو، بھیوانی، دہلی، علی گڑھ، کانپور، غازی پور، گونڈا، کھیری، مراد آباد، اونا، پٹھان کوٹ اور جموں سے گزر رہی ہے۔ دہلی این سی آر کے علاوہ چھتیس گڑھ، مغربی مدھیہ پردیش، اڈیشہ، کونکن اور گوا میں مغربی ڈسٹربنس اور مانسون کے اثر کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران الگ تھلگ مقامات پر شدید بارش ہوئی ہے۔ ہریانہ، اتراکھنڈ اور اتر پردیش میں بھی مختلف مقامات پر ضرورت سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔ پنجاب، راجستھان، اروناچل پردیش، آسام اور میگھالیہ، منی پور، سب ہمالیائی، مغربی بنگال اور سکم اور تمل ناڈو کے مختلف حصوں میں  مسلا دھار بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
اُدھر جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے ٹھاٹھری بازار علاقے میں جمعہ کی صبح 3 بجے بادل پھٹ گئے، جس کی وجہ سے ٹھاٹھری شہر کے پورے بازار علاقہ میں ملبہ پھیل گیا۔ کچھ رہائشی مکانات کے علاوہ کچھ کھڑی گاڑیاں بھی بدہت کشتواڑو این ایچ 244 پر ملبے تلے دب گئیں۔ ٹریفک کئی گھنٹے بند رہی۔ کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد ہائی وے پر ٹریفک جزوی طور پر بحال ہو گئی ہے۔ ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ اور آس پاس کے علاقوں میں بھی شدید بارش ہو رہی ہے۔ شملہ میں بارش کے باعث مٹی کے تودے گرنے سے نو گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں۔ محکمہ موسمیات نے ہفتے کے آخر میں ریاست کے 12 میں سے 7 اضلاع میں الگ تھلگ مقامات پر بہت بھاری بارش، طوفان اور بجلی گرنے کا اشارہ دیتے ہوئے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ یکم اور 2 جولائی کو مختلف مقامات پر تیز بارش، طوفان اور آسمانی بجلی گرنے کے لیے ایلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ 4 جولائی تک ریاست کے مختلف علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔
  اِدھر بہار میں مانسون کی پیش قدمی کے بعد بالخصوص راجدھانی پٹنہ اور جنوبی بہار کے لوگ پر امید تھے کہ اب گرمی ختم ہو گئی ہے۔  لیکن جمعرات کے بعد جمعہ کو آسمان پر چھائے بادلوں نے کوئی مہربانی نہیں کی۔ درمیان میں سورج کی تپش لوگوں کو ستاتی رہی۔ ویسے پچھلے دو دنوں سے ایک بار پھر پٹنہ اور جنوبی بہار کے کئی اضلاع قدرے راحت بخش ہو گئے۔ پٹنہ کے بعض حصوں میں شام کو بارش کی چند بوندیں گریں ،لیکن اومس اور گرمی کو دور کرنے کے لیے کافی نہیں تھیں۔ دریں اثناء محکمہ موسمیات نے بارش کے حوالے سے نئی اپڈیٹ دی ہے۔
اب یہ سوال ہر کسی کے ذہن میں گھوم رہا ہے کہ پٹنہ، آرا، بکسر، روہتاس میں کب زبردست بارش ہوگی۔ صرف گرمی کی خاطر اس سے جان چھڑانے کی ضرورت نہیں بلکہ دھان کی کاشت کے لئے بھی مسلا دھار بارش کی ضرورت ہے۔کھیتوں کو ابھی تک آسمان سے وہ پانی نہیں ملا جو دھان کے لیے امرت کا کام کرتا ہے۔ پچھلے دو سالوں میں مانسون کی بے حسی کی وجہ سے بہار میں فی ایکڑ پیداوار کی شرح میں کمی آئی ہے۔ اگرچہ آئی ایم ڈی 2024 میں مانسون کی اچھی بارشوں کی توقع کر رہا ہے، لیکن ایسی بارشیں ابھی تک نہیں دیکھی گئی ہیں۔  تاہم شمالی بہار کے اضلاع میں صورتحال کچھ یوں ہے کہ چند ہی دنوں میں بارش نے ندیوں کی سطح آب میں اضافہ کر دیا ہے۔
بہار کے بھوجپور ضلع میں کل ریاست میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ یہ درجہ حرارت 40 ڈگری کو عبور کر کے 40.1 ڈگری سیلسیس پر جا پہنچا۔ گرمی نے لوگوں کو پریشان کردیا ہے۔اسی وقت، پٹنہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36.2 ڈگری، گیا میں 38.8 ڈگری اور روہتاس کے دہری میں 39.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ۔ پٹنہ سے متصل ویشالی ضلع بھی شمالی بہار میں ہونے کے باوجود 37.2 ڈگری سیلسیس کے ساتھ فہرست میں رہا۔
  پٹنہ کے موسمیاتی مرکز سے جاری کردہ اپ ڈیٹ کے مطابق، بکسر، بھوجپور، روہتاس، اورنگ آباد، ارول اور بھبھوا میں 2 سے 4 جولائی تک موسم مکمل طور پر تبدیل ہو سکتا ہے۔ ان تین دنوں کے دوران ان اضلاع میں زیادہ تر مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔  لیکن اس پیشین گوئی میں پٹنہ، گیا، جہان آباد، شیخ پورہ، نالندہ، نوادہ، بیگوسرائے اور لکھی سرائے اتنے خوش قسمت نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ان اضلاع میں صرف ایک یا دو مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش متوقع ہے۔اس طرح ملک میں کہیں شدید بارش اور طوفان سے تباہی ہے تو کہیں بارش کے لئے لوگ ترس رہے ہیں۔جنوبی بہار کے لوگوں کو موسلا دھار بارش کا شدّت سے انتظار ہے۔ اس انتظار کی مدت ایک یا دو دن مزید طویل ہو سکتی ہے۔
*****