روینہ ٹنڈن کی وائرل ویڈیو کے بعد کنگنا رناوت کا دعویٰ

تاثیر۳       جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ممبئی کے باندرہ علاقے میں رضوی کالج کے قریب روینہ ٹنڈن کی کچھ مقامی لوگوں کے ساتھ بحث کا ایک ویڈیو کل وائرل ہوا تھا۔ ویڈیو میں، مقامی لوگ پارکنگ کے تنازع کے بعد روینہ ٹنڈن کو جھگڑتے اور دھکا دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اداکارہ اور بی جے پی امیدوار کنگنا رناوت روینہ ٹنڈن کی حمایت میں سامنے آگئی ہیں۔ کنگنا نے روینہ ٹنڈن کو دھکا دینے والی خواتین کی مذمت کی ہے۔ اس نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ان خواتین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، جو اسے غیر ضروری طور پر ہراساں کر رہی ہیں۔
کنگنا نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری کے ذریعے اس واقعے پر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔ کنگنا رناوت نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روینہ ٹنڈن جی کے ساتھ جو ہوا وہ ہمارے لیے انتہائی افسوسناک اور پریشان کن ہے، اگر مخالف گروپ میں پانچ سے چھ اور لوگ ہوتے تو انہیں مار دیا جاتا، میں اس شرمناک واقعے کی مذمت کرتی ہوں۔ “ایسے لوگوں کو سخت سزا ملنی چاہیے، انہوں نے انتہائی پرتشدد اور گھناؤنی حرکتیں کی ہیں۔”
روینہ ٹنڈن ہفتے کی رات گھر واپس آرہی تھیں جب ان کی کار کے ڈرائیور کا پارکنگ پر کچھ خواتین سے جھگڑا ہوگیا۔ اس تنازع کی ایک ویڈیو محسن شیخ نامی شخص نے سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ اس دوران ایک مرد اور عورت روینہ ٹنڈن کے ڈرائیور پر حملہ کا الزام لگا رہے ہیں۔ ادھر واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روینہ ٹنڈن کی گاڑی نے خاتون کو ٹکر نہیں ماری۔
ممبئی پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ روینہ ٹنڈن کے خلاف شکایت جھوٹی ہے۔ اس کے بعد روینہ ٹنڈن نے بھی ٹوئٹر پر تفصیلی معلومات دیتے ہوئے پولیس کا شکریہ ادا کیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس راج تلک روشن نے کہا کہ اس معاملے میں ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ “روینہ ٹنڈن ہفتے کے روز گھر واپس جا رہی تھیں کہ سڑک پر ایک خاتون نے ڈرائیور کو احتیاط سے گاڑی چلانے کو کہا۔ خاتون کو گاڑی نے نہیں ٹکر ماری تھی لیکن ان کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا تھا۔ جب روینہ ٹنڈن نے جھگڑے کو سلجھانے کی کوشش کی تو ہجوم نیاس کے ساتھ جھگڑا کیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ کسی کو مارا پیٹا نہیں گیا لیکن گالی گلوچ کی وجہ سے جھگڑا بڑھ گیا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ کار پارکنگ کو لے کر پیدا ہونے والا تنازعہ اب حل ہو گیا ہے۔