لبنان پر اسرائیلی حملے کی صورت میں ایران مداخلت کر سکتا ہے، امریکی جنرل کا انتباہ

تاثیر۲۴      جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

بیروت،24جون:امریکی فوج کے اعلیٰ عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ لبنان پر اسرائیل کا کوئی بھی حملہ تنازع کو وسیع تر بنانے کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایران اور اس کے مسلح حلیف عناصر کی مداخلت سامنے آ سکتی ہے بالخصوص جب کہ حزب اللہ تنظیم کو خطرے کا سامنا ہو۔اتوار کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس براؤن نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
جنرل براؤن کے مطابق جامع صلاحیتوں اور راکٹوں کی تعداد کے اعتبار سے لبنانی حزب اللہ فلسطینی تنظیم حماس سے زیادہ قدرت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “میں ایران کو حزب اللہ کے لیے زیادہ بڑی سپورٹ پیش کرنے کی جانب مائل ہوتا دیکھ رہا ہوں”۔امریکی جنرل نے واضح کیا کہ “حزب اللہ کے حملوں کے مقابل اسرائیل کا دفاع کرنے کی امریکی صلاحیت محدود ہو سکتی ہے۔ ہماری افواج کی موجودگی کی جگہ اور لبنان اور اسرائیل کے درمیان فاصلہ کم ہونے کے باعث ہمارے لیے مشکل ہے کہ ہم اسرائیل کی اسی طرح مدد کر سکیں جس طرح اپریل میں اسرائیل پر ایرانی میزائلوں اور ڈرون حملوں کو روکنے کے وقت معاونت کی تھی”۔
انگریزی اخباردی ہل نے امریکا کی جانب سے ایک پیش کش کا انکشاف کیا تھا۔ اس پیش کش میں حزب اللہ ملیشیا اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی جارحیت کو روکنے کے واسطے سفارتی حل شامل ہے۔ یہ حل لبنان اسرائیل سرحد پر ایک “بفر زون” قائم کرنے کی صورت میں ہے۔ اخبار کے مطابق غالب گمان ہے کہ فریقین اس حل کو قبول نہیں کریں گے اور معاملات اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ ایک بھرپور جنگ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔