لوک سبھا انتخابات کے دوران فضائیہ کے فضائی بیڑے نے اہم کردار ادا کیا

تاثیر۱۲      جون ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 12 جون :لوک سبھا انتخابات کے دوران ہندوستانی فضائیہ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ فضائیہ کے ٹرانسپورٹ اور ہیلی کاپٹر کے بیڑے، جنگ اور امن کے دوران مختلف کام انجام دیتے ہیں، انتخابات کے درمیان انتظامی مشینری کو ہوائی جہاز سے لفٹ کرانے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ فضائیہ کے میڈیم لفٹ ہیلی کاپٹر (Mi-17 ویریئنٹس)، لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر (چیتک) اور مقامی طور پر تیار کردہ ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) دھرو نے پولنگ پارٹی کو دور دراز کے مقامات پر لے جانے اور واپس لانے کے لیے کافی پروازیں کیں۔
فضائیہ کا فضائی بیڑہ گھریلو اور بین الاقوامی مشقوں کے دوران لڑاکو فوجیوں کو فضائی راستے سے لے جانے اور امن کے وقت کردار نبھانے کے علاوہ قومی کی تعمیر کی سمت میں کئی کام کرتا ہے۔ خاص طور پر شہری طاقت کی حمایت میں سب سے آگے رہی ہے۔ میڈیم لفٹ ہیلی کاپٹر (Mi-17 ویریئنٹس)، لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر (چیتک) اور مقامی طور پر تیار کردہ ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (ALH) دھرو نے حال ہی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا کے عام انتخابات کے دوران خاطر خواہ پروازیں کی ہیں۔
فضائیہ پولنگ پارٹیوں کے ساتھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو ایئر لفٹنگ کرنے اور الیکشن ڈیوٹی پر الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے اہلکاروں کو تعینات کرنے میں سرگرم عمل رہی ہے۔ عام انتخابات کے دوران ہندوستانی فضائیہ نے انتخابی عملے کی ملک کے دور دراز علاقوں تک رسائی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا جہاں سڑک کے ذریعے نقل و حرکت سیکورٹی کا مسئلہ تھا۔ یہ کام وقت کا پابند تھا، کیونکہ پولنگ اہلکاروں کو انتخابات کی تاریخ سے دو دن پہلے ہر دور دراز کے پولنگ سٹیشن تک پہنچانا پڑتا تھا اور ووٹنگ کے بعد واپس لایا جاتا تھا۔
ہندوستانی فضائیہ نے عام انتخابات کے سات مرحلوں میں سے پانچ میں کلیدی کردار ادا کیا، 1750 سے زیادہ پروازوں میں 1000 گھنٹے سے زیادہ پرواز کی۔ یہ مشکل کام ای سی آئی اور مختلف ریاستوں کے چیف الیکشن کمشنروں (سی ای سی ) کے ساتھ قریبی تال میل کے ذریعے نوڈل افسران کے ذریعے پورا کیا گیا تاکہ سیکورٹی، موسم، سڑک کے رابطے وغیرہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اثاثوں کے استعمال کو بہتر بنایا جا سکے۔ بھارتی فوج اور بی ایس ایف کے ہیلی کاپٹر کے اثاثوں کو بھی عام انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے مجموعی پلان میں شامل کیا گیا تھا۔