تاثیر۱۰ جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
بہار کے ضلع شیوہر سے نئی دہلی جا رہی ’’نمستے بہار‘‘ نام کی ایک سلیپر بس (نمبر95 پی یو4720ٹی ) کے سڑک حادثے کا شکار ہوجانے سے 8 افراد ہلاک اور 19 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔بس اتر پردیش کےاانّاؤ میں ایک دودھ کے ٹینکر سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں یہ حادثہ کل صبح پیش آیا ۔ اس وقت صبح 5:15 بج رہے تھے۔ بس شیوہر سے 9جولائی کو دن 12:30 بجے روانہ ہوئی تھی۔جیسے ہی حادثہ پیش آیا جائے وقوع پر کہرام مچ گیا۔ صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی رہنماؤں نے اس المناک حادثے پر غم کا اظہار کیا ہے۔ حادثہ کا شکار ،یوپی نمبر کی بس کا مالک مشرقی چمپارن کے چھوڑا دانو کا رہنے والا بتایا جاتا ہے۔ شیوہر ڈی ٹی او کے مطابق بس درست دستاویزات کے بغیر چل رہی تھی۔
صدر دروپدی مرمو نے اس حادثے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے’’انتہائی افسوسناک‘‘ قرار دیا ہے۔ راشٹرپتی بھون سے’’X‘‘ پر جاری ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے اناؤ میں لکھنؤآگرہ ایکسپریس وے پر سڑک حادثے میں کئی لوگوں کی موت کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ صدر مملکت نے اس المناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں اس طرح کی اچانک موت کے متاثرین کے لواحقین کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہوں۔‘‘ اس حادثے پر پی ایم او نے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے اناؤ میں پیش آنے والا سڑک حادثہ بہت ہی دردناک ہے۔ میں ان لوگوں سے تعزیت کرتا ہوں، جنہوں نے اس میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ ایشور ان کو اس مشکل وقت میں ہمت دے۔ اس کے ساتھ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔
تادم تحریر ریاستی حکومت کی نگرانی میں مقامی انتظامیہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔ پی ایم نریندر مودی نے اناؤ میں حادثے میں ہلاک ہونے والے ہر فرد کے لواحقین کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔ زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’’ X‘‘ پر لکھنؤآگرہ ایکسپریس وے پر ہونے والے المناک واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو مناسب علاج فراہم کیا جائے۔ انہوں نے ان کی جلد صحت یابی کی خواہش بھی کی۔ سی ایم آدتیہ ناتھ نے ٹویٹر پر لکھا، ’’اناؤ ضلع میں سڑک حادثے میں لوگوں کی موت انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والی ہے۔ میری تعزیت سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے۔ ضلع انتظامیہ کے افسران کو موقع پر پہنچنے اور امدادی کاموں میں تیزی لانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بھگوان شری رام مرحوم کی روحوں کو سکون عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔
ادھر اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک بھی زخمیوں سے ملنے اناؤ اسپتال پہنچے۔ ڈپٹی سی ایم نے زخمیوں کو مناسب علاج کی یقین دہانی کرائی۔ اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں بدھ کی صبح لکھنؤ-آگرہ ایکسپریس وے پر ایک خوفناک سڑک حادثہ پیش آیا۔تصادم کے بعد بس ہائی وے پر کئی بار الٹ گئی۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس نے نعش قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ بس بہار کے شیو ہر سے دارالحکومت دہلی جا رہی تھی۔ جیسے ہی بس لکھنؤآگرہ ایکسپریس وے پربہتا مجاور تھانہ علاقے میں فضائی پٹی پر پہنچی تو دودھ سے بھرے ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ تصادم اتنا زوردار تھا کہ بس کے پرخچے اڑ گئے۔ جس جگہ حادثہ ہوا وہاں اچانک لاشوں کا ڈھیر لگ گیا۔موقع پر چیخ و پکار مچ گئی۔ حادثے میں ایک بچے اور خواتین سمیت 18 مسافر جاں بحق ہوگئے۔ جبکہ 20 مسافر شدید زخمی ہیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال پہنچایا۔خبر ہے کہ بہار کے ضلع مشرقی چمپارن کے ایک ہی خاندان کے چھ افراد بس حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں دو بھائی، ان کی بیویاں اور ایک بھائی کا بیٹا اور بیٹی شامل ہیں۔ سبھی مشرقی چمپارن کے فینہارا تھانہ علاقہ کے فینھارا ایسٹ ٹولہ وارڈ نمبر 11 کے رہنے والے تھے۔ سبھی لوگ تقریباً 50 سال سے میرٹھ میں نرسری کے کاروبار سے وابستہ تھے اور بقرعید منانے گھر آئے تھے۔ ان کے علاوہ مشرقی چمپارن کے پچپکڑی تھانہ علاقہ کے ورتی ٹولا سپاہی کے رہنے والے بس ڈرائیور اخلاق کی بھی موت ہوگئی ہے۔ اس حادثہ میں شیوہر کے چار لوگوں کی موت کی بھی اطلاع ہے۔ اس خوفناک حادثے میں دونوں اضلاع کے تقریباً ایک درجن افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ جیسے ہی کل حادثے کی اطلاع ملی گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں کہرام مچ گیا۔بہت سے رشتہ دار جائے وقوعہ کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔
اہل خانہ نے بتایا کہ مشرقی چمپارن میں ہلاک ہونے والوں میں اشفاق عالم (45)، بیوی منچون خاتون (38)، ان کے دو بچے محمد شامل ہیں۔ سہیل (3) اور گلناز (13)، اشفاق کا بھائی محمدالیاس (35) اور الیاس کی بیوی قمر النساء (30)۔ اس خاندان کے محمد دلشاد (18)، محمدساحل (16) اس حادثہ میں زخمی ہوگئے پھول محمد (29) اور محمد فینھارا تھانہ علاقہ کے اجوربارہ۔ شمیم (36) کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ بس ڈرائیور محمد پپراکوٹھی کے گاؤں مردا چک کا رہائشی ہے۔ سلیم زخمی ہو گیا ہے۔ مہلوکین میں شیوہر کے وارڈ 11 کے رہنے والے اسسٹنٹ بس ڈرائیور انیل کمار اور، وارڈ 3 کے رہنے والے دیپک کمار، شیام پور بھٹاہا تھانہ علاقہ کے گوسین پور کے رہنے والے ستیندر اور کراریا گاؤں کے رہنے والے شیو دیال شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ضلع کے ہیراما تھانہ علاقہ کے لال بابو اور ان کے دو بیٹے رام پرویش اور بھارت بھوشن بھی اس حادثے میں شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ شیوہر کے بٹو کمار کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اس کی دونوں ٹانگیں کٹ گئی ہیں۔’’ روزنامہ تاثیر‘‘ اس حادثے کے شکار تمام افراد کی مغفرت کی دعا اوران کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہے۔