بے گھر افراد پراسرائیل فوج کی بمباری،27 افراد ہلاک

تاثیر۱۰  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

غزہ،10جولائی:اسرائیلی فوج نے غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری کر کے کم از کم 27 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ پناہ گزین کیمپ اسرائیلی جنگ میں بے گھر ہونے والے فلسطینوں کے لیے ایک سکول میں قائم کیا گیا تھا۔جسے اسرائیلی فوج نے منگل کے روز بمباری کر کے ایک بار پھر ان بے گھر فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے۔ غزہ میں ہسپتال کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ اس بمباری کے نتیجے میں کم از کم 27 بے گھر فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ فلسطین کے حالیہ مہینوں میں بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد میں سے چند سو اس سکول میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ سکول کانام العودہ ہے جو ابسان میں جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے نزدیک قائم تھا۔اسرائیلی بمباری کے بعد زخمیوں کو قریبی نصیر ہسپتال لے جایا گیا۔ گزہ میں حماس کی انتطامیہ کا کہنا ہے کہ بمباری کے نتیجے میں 29 بے گھر فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔جن میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔ غزہ کے سرکاری میڈیا نے اس بمباری سے پہونے والی بے گھر فلسطینیوں کی ہلاکتوں کو ‘خوفناک قتل عام’ کا نام دیا ہے۔
تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس بد ترین بمباری کے واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ پچھلے چار دنوں کے دوران اسرائیلی فوج کا سکولوں میں قائم بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں پر بمباری کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔اہم بات یہ ہے کہ بمباری کے پناہ گزین کیمپوں پر واقعات اس وقت سامنے آرہے ہیں جب اسرائیلی مذاکرات کار حماس کے ساتھ معاہدہ کرنے لیے ثالثوں کے توسط سے مذاکرات کر رہے ہیں امگر اسرائیلی فوج ہے کہ اس نے بمباری زیادہ تیز کر رکھی ہے۔پیر کے روز بھی ایک سکول کو اسرائیلی فوج نے بمباری سے نشانہ بنایا تھا۔ اس سکول کو ‘ اونروا ‘ نیقائم کیا تھا اور وہاں بچے قران مجید کی تلاوت کے دوران ہلاک کر دیے گئے تھے۔’اونروا’ کے مطابق اس سکول میں 2000 بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دی گئی ہے تاہم سکول کی سرگرمیاں بھی کسی حد تک جاری رکھی گئی تھیں۔’اونروا’ کے مطابق اب تک اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 500 افراد صرف سکولوں میں پناہ لینے کے بعد ہلاک ہو چکے ہیں۔