تاثیر۲۹ جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 29 جولائی: مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے پیر کے روز کہا کہ نئی دہلی کے اولڈ راجندر نگر علاقے میں ایک مشہور کوچنگ سینٹر میں سول سروسز کے امتحان کی تیاری کر رہے تین طلبہ کی موت لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی۔ دہلی کوچنگ سینٹر حادثہ پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اس واقعہ کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس بارے میں چوکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس سلسلے میں ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔ مرکزی وزیر نے راجیہ سبھا میں کہا کہ لاپرواہی ہوئی ہے۔ جب احتساب ہو گا تب ہی حل نکلے گا۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے ریاستوں کو 2017، 2019 اور 2020، 2024 میں مسلسل رہنما خطوط بھیجے ہیں۔ اس سے پہلے لوک سبھا میں، وزیر نے کہا تھا کہ حکومت نے اس سال جنوری میں کوچنگ سینٹروں کے ریگولیشن سے متعلق رہنما خطوط جاری کئے تھے۔وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے دہلی میں ان اموات کا ذکر کیا اور کہا کہ راؤز انسٹی ٹیوٹ کے پاس کوئی منظور شدہ عمارت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی منظور شدہ عمارت اور بغیر کسی سہولت کے بعض کوچنگ سینٹر مافیا بن چکے ہیں۔ کیا حکومت کوئی ایکشن لے گی؟ وینوگوپال نے راجستھان کے کوٹا میں طلبہ کی خودکشی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔اپنے جواب میں، پردھان نے کہا، “ممبر نے ایک سوال اٹھایا ہے جس کا تعلق آج پوچھے گئے سوال سے نہیں ہے، لیکن میں آپ کے ذریعے ایوان کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ یہ حکومت مکمل سماجی- نفسیاتی اور ذہنی تحفظ کو یقینی بنائے گی۔” چاہے وہ کسی کوچنگ سینٹر میں پڑھ رہے ہوں، اسکول کی تعلیم میں ہوں یا پھر اعلیٰ تعلیم۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ریاستوں جیسے راجستھان، بہار، گوا کے بھی اصول ہیں۔ اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ان کے اپنے اصول ہیں۔ ہم سب کو اس کا خیال رکھنا ہے۔ یہ صرف الزامات اور جوابات کا مسئلہ نہیں ہے۔