تاثیر یکم اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 31 جولائی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ کیرالہ حکومت کو اس واقعہ سے ایک ہفتہ قبل 23 جولائی کو ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ اور اموات کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا۔ وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کے بعد، راجیہ سبھا نے عوامی اہمیت کے معاملے کے طور پر وائناڈ لینڈ سلائیڈنگ پر بحث کے لئے توجہ دلانے کی تحریک پیش کی۔ اس سانحہ میں 160 سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ پنارائی وجین کی قیادت والی کیرالہ حکومت کو وائیناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ سے ایک ہفتہ قبل خبردار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ریاست میں بھاری بارش کی پیش گوئی کے بعد مرکز نے این ڈی آر ایف کی نو ٹیمیں بھیجی ہیں، مرکزی وزیر داخلہ شاہ نے کیرالہ کے وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعہ میں اپنی جانیں گنوانے والوں اور زخمیوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ واقعہ پر گفتگو کے دوران سیاسی تبصروں اور الزام تراشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کچھ باتیں واضح کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں کوئی غلط پیغام نہ جائے۔ مرکزی حکومت کے قبل از وقت وارننگ سسٹم پر اپوزیشن کے سوالات کے بارے میں امت شاہ نے کہا کہ حکومت ہند نے 23 جولائی کو کیرالہ حکومت کو قبل از وقت وارننگ دی تھی۔ اس کے بعد 24، 25 اور پھر 26 جولائی کو کہا گیا کہ 20 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش ہوگی۔ موسلادھار بارش کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔ مٹی بھی بہہ سکتی ہے۔ شاہ نے کہا کہ لوگ اس کے اندر دب کر مر بھی سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بہت سی ریاستی حکومتیں ہیں جنہوں نے اس قسم کی پیشگی وارننگ پر عمل کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی تباہی کا انتظام نہیں کیا ہے۔ اڈیشہ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت نوین پٹنائک کی حکومت تھی۔ گجرات میں طوفان کی وارننگ کے بعد کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شاہ نے کہا کہ حکومت ہند نے قبل از وقت وارننگ سسٹم کے لیے 2014 سے اب تک 2000 کروڑ روپئے خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا قبل از وقت وارننگ سسٹم دنیا میں بہترین ہے۔ ہم تمام ریاستوں کو تخمینہ سات دن پہلے بھیج دیتے ہیں۔ اس کا ڈیٹا ویب سائٹ پر موجود ہے۔ کیرالہ کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان بالا کو بتایا کہ قبل از وقت وارننگ سسٹم الرٹ جاری کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب الزام لگانے کا وقت نہیں ہے۔ اس کے بجائے، ہمیں کیرالہ کے لوگوں اور ریاستی حکومت کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر مودی حکومت اس المناک واقعہ کے دوران کیرالہ کی مدد کرنے کے لئے پرعزم ہے۔