فلسطین جھنڈا کیس میں گرفتار بچے کو ملی ضمانت، ڈاکٹر جمال حسن کی محنت رنگ لائی

تاثیر۲۵  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 دربھنگہ(فضا امام)25 جولائی:- گزشتہ یکم محرم 8 جولائی کو دربھنگہ ضلع محرم کمیٹی کے دفتر کے سامنے ایک بچے کی طرف سے فلسطینی پرچم لہرائے کو لے کر محمد گلزار کو ضلع انتظامیہ نے جیل بھیج دیا تھا ۔کل دربھنگہ ڈسٹرکٹ کورٹ سے محمد گلزار کو ضمانت مل گئی، جیل سے رہائی کے بعد بچہ جب اپنے گھر پہنچا تو اہل خانہ کے علاوہ پورے علاقے میں خوشی کی فضا دیکھی گئی جس پر آج ایڈووکیٹ عنبر امام ہاشمی نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے غلط طریقے سے مقدمہ درج کر کے بچوں کو جیل بھیج دیا جو سراسر ناانصافی ہے اور اس معاملے میں صرف ڈاکٹر جمال حسن نے مجھ سے بچے کی ضمانت کروانے میں مدد کی درخواست کی تھی، ان کے علاوہ کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ موقع پر موجود ڈاکٹر جمال حسن کا کہنا ہے کہ فلسطین کا جھنڈا لہرانے کا معاملہ کوئی بڑا تنازع نہیں تھا، نفرت پھیلانے والوں کی سیاست کی وجہ سے اتنا ہنگامہ برپا ہوا۔ اس معاملے پر بڑے بڑے لیڈر بالکل خاموش ہیں اور وہ بھی مظلوم کے خاندان کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے اور نہ ہی محرم کمیٹی کے لوگ اس معاملے میں کھڑے ہیں، دربھنگہ کی پوری عوام نے ان تمام لوگوں کو پہچان لیا ہے جو غریبوں کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے۔ اتنے چھوٹے معاملے میں خاندان جب آپ ووٹ لینا چاہیں گے تو ان غریبوں کے دروازے پر جائیں گے، لیکن جب وہ مصیبت میں ہوں گے تو آپ کہیں نظر نہیں آئیں گے۔ڈاکٹر جمال حسن نے کہا کہ میں ایڈووکیٹ عنبر امام ہاشمی صاحب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس بچے کی ضمانت کروائی اور متاثرہ کے خاندان سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا اور مزید کہا کہ کچھ لوگ ہر معاملے میں ہندو مسلم نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں، اور اس معاملے کو نفرت کی سیاست کی خاطر اڑا دیا گیا۔