لڑائی کے محاذوں کی آگ مرکزی علاقے تک پھیل سکتی ہے: اسرائیلی فوج کا انتباہ

تاثیر۹  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب،09جولائی:اسرائیلی فوج کی مرکزی کمان کے نئے سربراہ میجر جنرل ایوی بلوتھ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ آنے والے وقت کے لیے تیاری کر لے۔ وہ پیر کی شام کمان کے سابق سربراہ میجر جنرل یہودا فوکس سے ذمے داریوں کی منتقلی کی تقریب کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔بلوتھ نے باور کرایا کہ متعدد محاذوں پر عسکری مہم جوئی مرکزی علاقے تک پھیل جانے کا خطرہ ہے۔ ان کا اشارہ شمال میں حزب اللہ کے ساتھ تصادم، مغرب میں غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں اور مغربی کنارے میں کشیدگی کی جانب تھا۔
بلوتھ نے زور دے کر کہا کہ مذکورہ فوجی مہم جوئی پھیل جانے اور وسیع ہو جانے کی طاقت رکھتی ہیں لہذا اسرائیلی قیادت کو اس طرح کے منظر نامے کے لیے تیاری کرنا ہو گی۔دوسری جانب اسرائیلی مرکزی کمان کی سربراہی کے منصب سے رخصت ہونے والے میجر جنرل یہودا فوکس کا کہنا ہے کہ فوج کو چاہیے کہ سات اکتوبر کے حملے کے حوالے سے اسرائیلیوں کو “تکلیف دہ” انکشافات پیش کرے۔ انہیں بتائے کہ غزہ میں اور بیرون ملک حماس کے رہنماؤں کے درمیان پیغامات میں کیا باتیں سامنے آئیں ؟
تقریب سے خطاب میں یہودا نے واضح کیا کہ فوجی قیادت حقیقت کو براہ راست دیکھنے سے نہ گھبرائے۔یہودا فوکس نے مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں کے دوران میں انتہا پسند یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف جرائم سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ کارروائیاں جنگ کی آڑ میں قومی جرائم اور انتقام کی خواہش ہے … جس نے اْن فلسطینی شہریوں میں خوف پیدا کر دیا جو کسی قسم کا خطرہ نہیں بنے … مغربی کنارے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسرائیل کے لیے خطرناک ہے”۔
دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جون کیربی نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سینئر امریکی ذمے داران اس وقت قاہرہ میں موجود ہیں۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کے لیے امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم بیرنز اور مشرق وسطی کے لیے امریکی نمائندے بریٹ مک جورک آئندہ چند روز میں مصری ، اردنی اور اسرائیلی ذمے داران کے ساتھ اجلاس میں شرکت کریں گے۔یاد رہے کہ حماس تنظیم گذشتہ ہفتے اپنے اس مطالبے سے دست بردار ہو چکی ہے کہ کسی بھی معاہدے پر دستخط سے قبل اسرائیل کو فائر بندی کا پابند کیا جائے۔