نیتن یاھو بھی ڈائریکٹر شفا ہسپتال ڈاکٹر ابو سلیمہ کی رہائی پر ناراض

تاثیر۲      جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب، 2 جولائی:اسرائیلی جیل میں نظر بند غزہ کی پٹی کے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلیمہ کی رہائی کے فیصلے نے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تنازع پیدا کر دیا ہے جس کے بعد بڑے پیمانے پر سیاسی اور فوجی حلقے شدید رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ اب وزیراعظم نیتن یاہو کو کو بھی مجبور ہو کر اس حوالے سے بیان جاری کرنا پڑا ہے۔ وزیر اعظم کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ نیتن یاہو ڈاکٹر ابو سلیمہ کی رہائی پر ناراض ہیں۔اسرائیلی حکومت کے متعدد وزرا نے مشہور ڈاکٹر ابو سلیمہ کی رہائی پر اعتراضات کئے اور ساتھ ہی نیشنل یونٹی پارٹی کے رہنما بینی گانٹز جیسے مخالفین نے شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا۔نیتن یاہو کے دفتر نے اس اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ سپریم کورٹ میں ہونے والی بات چیت کے بعد آیا ہے۔ یہ فیصلہ نقب میں حراستی مرکز ’’سدیہ تیمان‘‘ میں فلسطینیوں کی نظر بندی کی شرائط کے خلاف درخواستوں کے متعلق تھا۔اخبار ”اسرائیل ہیوم” کے مطابق انہوں نے وضاحت کی کہ نظربندی کا فیصلہ اسرائیلی سیکیورٹی سروسز نے پیشہ ورانہ ڈیٹا کی بنیاد پر کیا ہے۔ نیتن یاہو نے قیدیوں کو رہا کرنے کے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا۔دوسری طرف اسرائیلی آرمی ریڈیو نے کہا کہ نیتن یاہو نے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلیمہ کی رہائی کی اپنی ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں بحث کے بعد کیا گیا اور رہائی پانے والوں کی شناخت کا تعین سیکورٹی فورسز نے کیا۔اسرائیلی چینل 12 نے نیتن یاہو کے قریبی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ نیتن یاھو ”ناراض” تھے کیونکہ انہیں وزیر دفاع کے ساتھ میڈیا سے معلوم ہوا کہ ابو سلیمہ کو رہا کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے جلد از جلد جواب طلب کرلیا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کے دفتر نے بھی اعلان کیا ہے کہ ہم الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر کی رہائی کے بارے میں نہیں جانتے تھے کیونکہ قیدیوں کو قید یا رہا کرنے کا طریقہ کار تنظیم شن بیٹ طے کرتی ہے۔ کسی کی رہائی وزیر دفاع کی اجازت سے مشروط نہیں ہے۔اخبار ”اسرائیل ہیوم” کے مطابق ڈائریکٹر الشفا کو رہا کرنے کا فیصلہ کرنے والوں میں اسرائیلی فوج اور شین بیت شامل ہیں۔ شین بیت نے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر کو رہا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج اور شن بیٹ نے یہ فیصلہ کیا ہے۔شین بیت نے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر کی رہائی پر تبصرہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ کم خطرناک قیدیوں کی رہائی جیل میں گنجائش سے زیادہ ہونے کی وجہ سے ہوئی۔