نیٹ پیپر لیک معاملے کی جانچ کے لیے سی بی آئی کی ٹیم دوبارہ ہزاری باغ پہنچی

تاثیر۲۵  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ہزاری باغ، 25 جولائی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی ٹیم نیٹ پیپر لیک معاملے کی جانچ کے لیے جمعرات کو ایک بار پھر جھارکھنڈ کے ہزاری باغ پہنچی۔ سی بی آئی کی ٹیم تین گاڑیوں میں پہنچی اور اویسس اسکول اور اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کی تلاشی لی۔ ٹیم پہلے دو مشتبہ افراد کے ساتھ گیسٹ ہاؤس سے نکلی۔ کچھ دیر بعد تیسرے ملزم کو بھی یہاں سے اٹھا لیا گیا۔ اس دوران سی بی آئی کو کچھ اہم دستاویزات بھی ملے ہیں، سی بی آئی کی ٹیم بھی جانچ کے لیے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس پہنچی تھی اور جانچ کے بعد اسے سیل کر دیا گیا تھا۔ جمعرات کو سی بی آئی کی ٹیم سیل کھول کر گیسٹ ہاؤس میں داخل ہوئی۔ تحقیقات کے دوران ٹیم کے تقریباً 12 ارکان موجود تھے۔ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے پٹنہ کی پولیس بھی ٹیم کے ساتھ آئی۔ اس دوران سی بی آئی تین مشتبہ افراد کو اپنے ساتھ لائی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس میں ایک اہم ملزم پنکج ہے، دوسرا گیسٹ ہاؤس کا مالک راجو ہے۔ تیسرا شخص سوالیہ پرچہ حل کرنے والا ہو سکتا ہے۔ سی بی آئی تقریباً تین گھنٹے تک گیسٹ ہاؤس کی تلاشی لیتی رہی۔ اس دوران فورنسک ٹیم بھی ان کے ساتھ تھی۔جانچ کے بعد سی بی آئی نے گیسٹ ہاؤس کو دوبارہ سیل کر دیا ہے۔ بی پی راجو، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ سائبر کرائم انویسٹی گیشن ڈویڑن سی بی آئی نئی دہلی سیل شدہ دستاویزات پر لکھا ہے۔ بدھ کو بھی سی بی آئی کی ٹیم جانچ کے لیے ہزاری باغ کے منڈی روڈ پر واقع اویسی اسکول پہنچی تھی۔ اس دوران بھی وہی دو مشتبہ افراد ٹیم کے ساتھ تھے۔ہندوستھان سماچار