پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کا حکم: شمبھو بارڈر ایک ہفتے میں کھولا جائے

تاثیر۱۰  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

چنڈی گڑھ ، 10 جولائی: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ایک ہفتے کے اندر شمبھو بارڈر کھولنے کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ احکامات ہریانہ حکومت کو دیے ہیں۔ اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت سے کہا کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر سڑک کو صاف کرے اور وہاں سے رکاوٹیں ہٹائے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ شمبھو سرحد پر حالات پرامن ہیں۔ کسانوں کا مطالبہ مرکزی حکومت سے ہے اس لیے انہیں دہلی جانے کی اجازت دی جائے۔
سماعت کے دوران ہریانہ حکومت نے کہا کہ اگر وہ شمبھو بارڈر سے رکاوٹیں ہٹاتی ہے تو کسان امبالا میں داخل ہوں گے اور ایس پی آفس کا گھیراؤ کریں گے۔ اس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ وردی والے گھبرائیں نہیں۔ جمہوریت میں کسانوں کو ہریانہ میں داخل ہونے یا گھیراؤ کرنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ قابل ذکر ہے کہ شمبھو بارڈر گزشتہ 5 ماہ سے بند ہے اور پنجاب سے آنے والے ان کسانوں کو روکنے کے لیے ہریانہ پولس نے یہاں 7 لیئر میں بیریکیڈنگ کررکھی ہیں۔
ہائی کورٹ کے اس حکم کے بارے میں کسان لیڈر منجیت رائے نے کہا کہ ہمیں ابھی تک آرڈر کی کاپی نہیں ملی ہے ، لیکن اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بار بار پوچھ رہے ہیں کہ کس آئین اور قانون کے تحت سڑک پر دیواریں کھڑی کی گئیں۔ حکومت نے جمہوریت کو نظر انداز کرتے ہوئے ان سڑکوں کو بند کر دیا تھا۔ یہ عام عوام ، کسانوں اور تاجروں کے دارالحکومت جانے کے جذبات کی جیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں نہیں بیٹھنا چاہتے ، ہم دہلی جانا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے اجلاس منعقد کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے اور آئندہ جدوجہد کا اعلان کریں گے۔