پچاس ہندوستانی کمپنیوں نے مصر کی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی: جے شنکر

تاثیر۲۳  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 23 جولائی :ہندوستان نے کہا ہے کہ 50 سے زیادہ ہندوستانی کمپنیاں پہلے ہی مصری معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر چکی ہیں۔ ان میں فارماسیوٹیکل، الیکٹرانکس اور گرین انرجی بڑے شعبے ہیں۔نئی دہلی میں مصر کے قومی دن کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر نے کہاکہ ہندوستان اور مصر کے درمیان اقتصادی تعاون مسلسل متنوع ہو رہا ہے۔ دونوں فریق باہمی فائدے کے نئے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ 50 سے زیادہ ہندوستانی کمپنیاں پہلے ہی مصری معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر چکی ہیں، جن میں دواسازی، الیکٹرانکس اور سبز توانائی اہم شعبے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ہماری آئی ٹی انڈسٹری بھی شراکت داری قائم کر رہی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں اس میں اضافہ ہوگا۔ مصر ہماری زرعی برآمدات بالخصوص گندم کے لیے ایک منڈی کے طور پر بھی کھل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔2021سے ہماری فضائی افواج دو طرفہ اور بڑے فارمیٹ میں باقاعدہ مشقیں کر رہی ہیں۔ ہماری سپیشل فورسز بھی اپنی مشقیں کر رہی ہیں۔ اس سال جنوری سے ہندوستانی بحریہ کے جہاز مصری بندرگاہوں کا مسلسل اور باقاعدگی سے دورہ کر رہے ہیں۔ ہماری دفاعی صنعتیں نئی ??سرگرمیوں اور تعاون کے ذریعے پرانی روایات کو تازہ کر رہی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دو پرانی تہذیبوں کے طور پر یہ فطری بات ہے کہ ثقافتی تعاون ہمارے تعلقات میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ہم جانتے ہیں کہ یوگا مصر میں بہت مقبول ہے۔ خود وزیر اعظم مودی نے گزشتہ بین الاقوامی یوگا ڈے پر اپنے یوگا خطاب کے دوران اس کا ذکر کیا تھا۔ ہندوستانی زبانیں سیکھنے میں بھی دلچسپی ہے اور ہماری یونیورسٹیوں کے درمیان بات چیت مضبوط ہے۔غور طلب ہے کہ ہر سال 23 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ یہ 1952 کے مصری انقلاب کی یاد دلاتا ہے۔ اس کی وجہ سے بادشاہت کا تختہ الٹ دیا گیا۔جمہوریہ مصر قائم ہوا۔ یہ مصر کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے جو ملک کی آزادی اور خودمختاری کی جدوجہد کی علامت ہے۔