چودھری آفتاب احمد سی ایل پی لیڈر ہریانہ کا پر تپاک استقبال

تاثیر۲۶  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نوح میوات،26 جولائی( ظفر الدین الیاسی )میوات ضلع کے گاؤں کھیڑہ خلیل پور میں چودھری آفتاب احمد سی ایل پی لیڈر ہریانہ کا پر تپاک استقبال کیا گیا اس موقع پر گاؤں کے لوگوں نے پھول مالائیں پہنا کر ان کا استقبال کیا ،اس موقع پر چودھری آفتاب احمد نے کہا کہ ہریانہ کی بی جے پی سرکار نے میوات کے ساتھ بھید بھاؤ روا رکھتے ہوئے میوات کی ان دیکھی کی ہے اور میوات کے وکاس کا جنازہ نکالا ہے جبکہ کانگریس کی سرکار میں میوات کا چوطرفہ وکاس ہوا تھا کانگریس کی سرکار نے میوات کو میڈیکل کالج دیکر میوات کے مریضوں کو سہولت دی جبکہ اس سے قبل میوات کے مریضوں کو راجستھان کے شہر الور اور دہلی سے پہلے علاج کی بہتر سہولیات نہیں تھی کئی مریض راستے میں ہی دم توڑ دیتے تھے دہلی الور کے پرائیویٹ اسپتالوں کا خرچ بہت ہی مہنگا ہونے کی وجہ سے عام آدمی علاج کی طاقت نہیں رکھتا تھا پرائیویٹ اسپتالوں میں آپریشن مریضوں کی کھال ادھیڑدی جاتی تھی لیکن اب میوات کے ہی ہیڈ کورٹر نوح سے متصل شہید راجہ حسن خاں میواتی کالج میں آپریشن کی سہولت محض 10روپے میں مل جاتی ہے اس کے علاوہ میوات کے اندر ڈاکٹر بن جانا ایک خواب سمجھا جاتا تھا مگر اب سیکڑوں بچے اور بچیاں ایم بی بی ایس ، اور نرسنگ کی ڈگریاں لیکر ملک و قوم کی خدمات انجام دینے لگے ہیں اور سیکڑوں بچے زیر تعلیم ڈاکٹر بننے کی تیاری میں ہیں اس کے علاوہ بچیوں کے لئے کوئی تعلیمی انتظام نہیں تھا کانگریس سرکار نے نوح سے متصل گاؤں سالا ہیڑی میں بچیوں کے لئے ہائیر ایجو کیشن کی تعلیم لیے کالج تعمیر کیا جس سے سیکڑوں بچیاں اپنی تعلیم مکمل کرنے میں مصروف ہیں گاؤں مالب ٹیکنکل کالج اور گاؤں مروڑا میں ریاست کی سب سے بڑی آئی ٹی آئی تعمیر کرائی انہوں نے گاؤں اور گردو نواح کے لوگوں کو یقین دلایا کہ اگر ہریانہ میں کانگریس کی سرکار آئی تو پہلی ہی فرصت میں اور پہلے ہی بجٹ میں میوات یونیورسٹی تعمیر کرائی جائیگی انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ میوات کے کچھ نامور لوگوں نے اپنی سیاسی رو ٹیاں سیکنے کلئے بی جے پی سرکار میں شمولیت اختیار کی مگر انہوں نے میوات کے لئے کچھ نہیں کیا بجز اس کے کہ میوات کو دنگے اور فساد کی دلدل میں دھکیل دیا نتیجے میں پانچ سو سے زیادہ نو جوان بزرگ آج بھی جیل کی سلاخوں میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنے کو مجبور ہیں انہوں نے جے جے پی نیاتاؤں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پانچ سال تک ملائی چاٹی اور انتخاب سے چند ماہ قبل بی بے پی سرکار سے مفاہمتی علیحدگی اختیار کی ہے عوام ایسے مطلبی لوگوں کو کبھی معاف نہیں کریگی انہوں نے کہا کہ کانگریس کی جن نیائے یاترا ہر ضلع میں جاری ہے جس کا مقصد عوام کی پریشانیوں کو سمجھنا ہے انہوں نے کہا کہ ہر نیتا کے لئے پہلے قومی خدمت اس کا فرض منصبی ہے مگر بی جے پی اور جے پی، اور جے جے پی کے لوگوں نے خود اقتدار کے مزے لئے ہیں اور عوام کی جم کر ان دیکھی کی ہے با الخصوص میوات کے ساتھ تو سوتیلا برتاؤ کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ریاست ہریانہ میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے ریاست میں اعتماد کھو بیٹھی سرکار چلائی جا رہی ہے اس موقع پر کانگریس کے سیکڑوں کارکنوں کے علاوہ ان کے ہمراہ ہریانہ کانگریس کمیٹی کے ریاستی رکن چودھری مہتاب احمد،بھائی نعیم اقبال ، سعید بھائی فروز پور نمک ، مقصود احمد اڈبر، ودیگر سرگرم کارکن موجود تھے۔