کلو کے توش علاقے میں بادل پھٹنے سے پل اور دکانیں بہہ گئیں

تاثیر۳۰  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

کلّو، 30 جولائی: کلّو ضلع میں منیکرن وادی کے مشہور سیاحتی مقام توش میں بادل پھٹنے سے تباہی ہوئی ہے۔ یہاں بادل پھٹنے سے توش نالہ میں شدید سیلاب آگیا اور اس کی زد میں ایک پل، ایک مکان جس میں تین دکانیں تھیں، بہہ گئے۔ جبکہ ایک نجی ہوٹل کے نچلے حصے کو نقصان پہنچنے کی خبر ہے۔
بادل پھٹنے کا واقعہ نصف شب کے قریب 2 بجے پیش آیا۔ پل بہہ جانے سے توش گاوں کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ جبکہ کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہوٹل ایسوسی ایشن منیکرن کے سربراہ کشن ٹھاکر نے بتایا کہ بارش صرف توش میں ہوئی ہے جبکہ وادی منیکرن میں کہیں بھی کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کا مواصلاتی راستہ بحال کر دیا گیا ہے اور کوئی اور نقصان نہیں ہوا ہے۔
کلو کے ڈی سی تورول ایس رویش نے بتایا کہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی ٹیموں کو نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے موقع پر روانہ کیا گیا ہے۔ راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ واضح ہو کہ ریاست میں مانسون 27 جون کو آیا تھا اور اب تک عام مانسون سے 33 فیصد کم بارش ہوئی ہے۔ اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق مانسون کے موسم میں بارش سے متعلقہ واقعات میں 124 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 230 زخمی اور چار لاپتہ ہیں۔ اس میں سڑک حادثات میں 62 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اتنے ہی لوگ ڈوبنے، اونچائی سے پھسلنے، کرنٹ لگنے اور سانپ کے کاٹنے سے ہلاک ہوئے ہیں۔
مانسون کے موسم کے دوران، سرمور میں سیلاب اور سولن میں لینڈ سلائیڈنگ کا ایک ایک واقعہ پیش آیاہے۔ اس دوران موسلا دھار بارش کے باعث 108 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں سے 19 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 89 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ 85 مویشیوں کے شیڈ اور پانچ دکانیںتباہ ہو گئیں ۔ ریاست میں شدید بارش سے 425 کروڑ روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔