تاثیر۸ جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
بہار کے پورنیہ ضلع کی روپولی اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب کے لئے چلائی جا رہی مہم کا شور کل سوموار کی شام تھم گیا۔ سابق ڈپٹی سی ایم اور بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے انتخابی مہم کے کل آخری دن راشٹریہ جنتا دل کی امیدوار بیما بھارتی کی حمایت میں ایک ریلی منعقد کی تھی ۔ روپولی میں تیجسوی کی یہ پہلی اور آخری انتخابی ریلی تھی ۔ انھوں نےروپولی اسمبلی کے تحت بلدیو ہائی اسکول، بھوانی پور کے میدان میں بیما بھارتی کی حمایت میں منعقدہ آر جے ڈی ریلی سے خطاب کیا اور آر جے ڈی کی امیدوار بیما بھارتی کو بڑے مارجن سے کامیاب بنانے کی اپیل عوام سے کی۔
دوسرے جانب این ڈی اے قائدین بھی جے ڈی یو امیدوار کالادھر منڈل کی حمایت میں کل شام تک بردست مہم چلا ر تے رہے ہیں بھرپور مہم چلائی۔ سی ایم نتیش کمار، ڈپٹی سی ایم سمراٹ چودھری، مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی اور چراغ پاسوان سمیت این ڈی اے کے کئی لیڈروں نے روپولی میں ریلیاں نکالیں اور کلادھر منڈل کی حمایت میں ووٹ مانگے۔ روپولی ضمنی انتخاب کو بہار اسمبلی انتخاب 2025کے سیمی فائنل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہاں اہم مقابلہ این ڈی اے او ر عظیم اتحادکے درمیان دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم، آزاد امیدوارشنکرسنگھ جیت یا ہار کی صورتحال میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔
اِدھر بہار کے پورنیہ کے ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو نے روپولی اسمبلی ضمنی انتخاب میں آر جے ڈی امیدوار بیما بھارتی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پپو یادو کے اس اعلان سے متعلقہ اسمبلی حلقے کی سیاسی صورتحال میں قدرے تبدیلی آ گئی ہے۔ پپو یادو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ’’ ان کا نظریہ کانگریس سے ملتا ہے اور وہ ہمیشہ کانگریس کے نظریہ کی حمایت کریں گے، چاہے امیدوار کوئی بھی ہو۔ ‘‘دراصل، 30 جون کو بیما بھارتی نے پپو یادو سے ملاقات کی تھی اور ان سے الیکشن میں حمایت کی اپیل کی تھی۔ اس کے بعد پپو یادو نے بیما بھارتی کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ میری شناخت کانگریس سے ہےاور کانگریس کی حمایت بیما بھارتی کو حاصل ہے۔ بیما بھارتی کی حمایت کے حوالے سے پپو یادو نے کہا ہے کہ’’ میں پہلے بھی کئی بار کہہ چکا ہوں کہ جو لوگ راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، سونیا گاندھی اور کانگریس کے نظریے پر یقین رکھتے ہیں، پپو یادو ہر حال میں ان کے ساتھ ہے، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ لیکن جو لوگ آزاد امیدوار یا این ڈی اے کے امیدوار کے ساتھ ہیں وہ میرے نظرئے کے نہیں ہیں۔ وہ کسی بھی قیمت پرپپو یادو کے ساتھ نہیں ہو سکتے ہیں۔ پپو یادو کا صاف کہنا تھا کہ ان کی شناخت اور نظریہ کانگریس سے جڑا ہوا ہےاور ان کے لوگ روپولی میںکانگریس کے نظریہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے یہ اپیل بھی کی کہ’’ روپولی کے عوام عظیم اتحاد کی امیدوارکی غلطیوں کو معاف کردیں۔ میں روپولی کے لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا ہوں۔ الیکشن ختم ہوتے ہی روپولی کی ترقی کا کام شروع ہو جائے گا۔‘‘انھوں نے کہا ’’روپولی کے لوگو ! براہ کرم آپ لوگ روپولی کی بیٹی بیما بھارتی کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔اس کا بیڑا پار لگا دیں۔‘‘
دریں اثنا سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ پپو یادو کے ذریعہ بیما بھارتی کی حمایت کے اعلان کے بعد روپولی کی انتخابی ایکویشن بدل سکتا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ ایم پی پپو یادو کی حمایت کے بعد، گنگوٹا اور یادو برادری کے ساتھ بیما بھارتی کے کیڈر ووٹر اور مسلم ووٹر سیدھا بیما بھارتی کی طرف بڑھتے نظر آرہے ہیں۔ اس کی وجہ سے نہ صرف این ڈی اے امیدوار کلادھر منڈل بلکہ سابق ایم ایل اے اور آزاد امیدوار شنکر سنگھ کا راستہ بھی مشکل ہو سکتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ روپولی اسمبلی ضمنی انتخاب میں جیت اور ہار کا فیصلہ اس بار 60 فیصد روپولی کے نوجوان رائے دہندگان کے ہاتھوں میں ہے۔اس بار وہی طے کرنے والے ہیں کہ ان کا ایم ایل اے کون بنے گا۔ایک اطلاع کے مطابق روپولی میں 29 سال تک کی عمر کے 57510 ووٹر ہیں۔ جبکہ 3950 فرسٹ ٹائمر ووٹرز ہیں۔ نوجوان رائے دہندگان میں انتخابات کے حوالے سے کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ روپولی میں کل 3 لاکھ 13 ہزار 645 ووٹر ہیں، جن میں 1 لاکھ 51 ہزار 295 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ خواتین ووٹرز بھی انتخابات میں اہم کردار ادا کر نے کے موڈ میں ہیں ۔ویسے یہ بات سب جانتے ہیں کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین ووٹرز زیادہ تعداد میں پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچتی ہیں اور اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ روپولی اسمبلی ضمنی انتخاب کے لئے کل یعنی 10 جولائی کو ووٹنگ ہو گی، جبکہ ووٹوں کی گنتی 13 جولائی کو ہوگی اور اسی دن نتیجے کا اعلان ہو جائے گا۔ ضمنی انتخاب میں 11 امیدوار میدان میں ہیں۔پہلے مانا جا رہا تھا کہ مقابلہ سہ رخی ہوگا ، مگر پپو یادو کی حمایت سے چناوی سیاست کا ماحول بدلا بدلا سا نظر آرہا ہے۔حالانکہ جے ڈی یو کے امیدوار کلادھر پرساد منڈل اورآزاد امیدوار شنکر سنگھ بھی میدان میں مضبوطی کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں۔ اب چناوی فیصلہ خواہ جس کے حق میں ہو ، لیکن سب کی نظریں روپولی ضمنی انتخاب پر لگی ہوئی ہیں۔ لوگوں کو اس ضمنی انتخاب میں اس لئے زیادہ دلچسپی دیکھی جا رہی ہے ، کیوں کہ یہ مانا جا رہا ہے کہ کل کا انتخاب کا نتیجہ 2025 کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اشاریہ ہوگا۔