گلاب کا عرق کشمیر میں ہاٹ کیک کی طرح بکتا ہے

تاثیر۲۵  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

سری نگر، 25 جولائی: محرم کے مہینے میں کشمیر بھر کے بازاروں میں گلاب عرق یا عرق گلاب کی مانگ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، جو کہ خطے کے ثقافتی ورثے میں جڑی ہوئی روایتی خوشبو ہے۔ یہ خوشبودار جوہر، جو اپنی سحر انگیز گلاب کی خوشبو کے لیے جانا جاتا ہے، کشمیریوں کے دلوں میں خاص طور پر اس مقدس مہینے میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔تفصیلات کے مطابق گلاب عرق فارسی لفظ گلاب سے ماخوذ ہے، یہ صرف ایک عطر نہیں ہے بلکہ کشمیر میں روایت اور روحانیت کی علامت ہے۔ اسلامی کیلنڈر کے پہلے مہینے محرم کے دوران اس کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے، جس میں کربلا کی جنگ میں امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی شدید سوگ اور یاد منائی جاتی ہے۔ مقامی عرق فروش، جو گلاب عرق یا عرق گلاب بنانے کے فن کو نسلوں سے محفوظ کر رہے ہیں، محرم کے کے ساتھ ہی مانگ میں نمایاں اضافے کی اطلاع دیتے ہیں۔ ’’ہم محرم کے دوران فروخت میں قابل ذکر اضافہ دیکھتے ہیں۔‘‘سری نگر کے مرکزی بازار میں ایک عطر بیچنے والے نے ان باتوں کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ گلاب عرق کا استعمال خود پر مسح کرنے، مساجد میں سپرے کرنے اور جلوسوں اور اجتماعات کے دوران اسپرے کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ یہ ماحول میں پاکیزگی اور تقدس کا احساس پیدا کرتا ہے۔ مقامی باشندوں میں سے ایک نے بتایا کہ محرم کے جلوسوں کے دوران مساجد اور ماتمی افراد پر گلاب عرق کا چھڑکاؤ کرنا ایک روایت ہے۔ خوشبو امن اور عکاسی کا احساس لاتی ہے۔ یہ ہماری ثقافتی اور مذہبی جڑوں کی یاد دہانی ہے۔ ایک اور مقامی شخص نے کہا، “جب بھی میں گلاب عرق کی خوشبو سونگھتا ہوں، اس سے میرے بچپن کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔