ہیپاٹائٹس بی اور سی سے ہوتی ہے کرانک ، بہتر علاج ضروری : ڈاکٹر آشیش کمار جھا

تاثیر۲۷  جولائی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 

ڈاکٹر آشیش کمار جھا

میدانتا اسپتال پٹنہ میں لیور سے متعلق مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے بہتر انتظامات ہیں، ہیپاٹائٹس بی اور سی کے علاج کے لیے اب بہتر ادویات آچکی ہیں

پٹنہ،27 جولائی:( اوم سنگھ)اگر ہیپاٹائٹس بی اور سی کی بروقت نشاندہی ہو جائے تو مریض کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ اسے دائمی(کرانک) ہیپاٹائٹس سمجھا جاتا ہے۔ اب بہتر علاج سے مریض لمبی زندگی گزار سکتا ہے۔
لیکن اگر علاج نہ کیا جائے تو مریض کی موت بھی ہو سکتی ہے۔ اس لیے ہمارے معاشرے میں ہیپاٹائٹس کے بارے میں بیداری ضروری ہے۔ پٹنہ کے جے پربھا میدانتا اسپتال کے معدے اور جگر کے امراض کے ماہر ڈاکٹر آشیش کمار جھا نے ہفتہ کو یہ بات کہی۔ وہ ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

علاج میں لاپرواہی لیور سروسس کا باعث بن سکتی ہے۔

پٹنہ کے جے پربھا میدانتا اسپتال کے معدہ اور جگر کے امراض کے ماہر ڈاکٹر آشیش کمار جھا کہتے ہیں کہ دائمی ہیپاٹائٹس بنیادی طور پر ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس سی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے یا غفلت کی وجہ سے یہ لیور سروسس کی شکل اختیار کر سکتا ہے اس کی وجہ سے مریضوں میں جگر کے کینسر کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔

اب ہیپاٹائٹس بی اور سی کے علاج کے لیے بہتر ادویات متعارف کرائی گئی ہیں جن کے ذریعے اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔اس لیے جیسے ہی علامات ظاہر ہوں، کسی اچھے ڈاکٹر سے رجوع کریں اور چیک کروائیں اور علاج کروائیں۔ ہیپاٹائٹس بی وائرس بنیادی طور پر متاثرہ خون اور غیر محفوظ جنسی تعلقات کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اگر خاندان میں کسی کو یہ ہو جائے تو انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایسے میں احتیاط کی ضرورت ہے۔

ابتدائی علامات عام معدے کی بیماریوں کی طرح ہوتی ہیں۔

ہیپاٹائٹس بی انفیکشن کی ابتدائی علامات معدے کی عام بیماریوں سے ملتی جلتی ہیں، جس کی وجہ سے اس کی شناخت مشکل ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات میں بھوک میں کمی، پیٹ کا پھولنا اور درد، وزن میں کمی وغیرہ شامل ہیں۔کچھ لوگ بخار جیسی علامات بھی ظاہر کرتے ہیں۔ جب بھی اس قسم کا مسئلہ پیش آئے تو کسی اچھے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ تاکہ اس کا بروقت جانچ اور علاج کیا جا سکے۔ اگر اس کا بروقت علاج کیا جائے تو مریض نارمل زندگی گزار سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین موجود ہے اس لئے سبھی لوگوں کو لگوانی چاہتے ۔ خاص کر ایسے لوگ جن کے گھر میں ہیپاٹائٹس بی سے متاثر شخص ہے ان کے لئے اس ویکسین کو لگوانا ضروری ہے۔یہ ہیپاٹائٹس بی کے روک تھام میں بہت کارآمد ثابت ہوتا ہے۔