جموں وکشمیر:بادل پھٹا، سیلابی صورتحال

تاثیر  ۴   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

گاندربل، 04 اگست: جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع میں اتوار کی درمیانی رات بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جب پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا۔ گاندربل کے چیروان کنگن علاقے میں بادل پھٹنے سے دھان کے کھیتوں اور مکانات کو نقصان پہنچا۔ متعدد گاڑیوں کے ملبے تلے دبنے کی اطلاع ہے۔ قدرتی آفت کی وجہ سے کروڑوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔پڑاؤبل کے قریب ایس ایس جی روڈ کو انتہائی موسلا دھار بارش سے قریبی نہر میں بہنے کے بعد بلاک کر دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سڑک پر کیچڑ جمع ہو گیا ہے۔ خوش قسمتی سے ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق سب سے زیادہ توجہ سڑک کو صاف کرنے پر ہے۔بادل پھٹنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایس ایس پی گاندربل، گلزار احمد کہتے ہیں کہ یہ بادل پھٹنا اتوار کی درمیانی رات پیش آیا۔ یہاں ملبہ جمع ہو گیا ہے، لیکن خدا کے فضل سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہماری ترجیح سڑک کو صاف کرنا ہے جن گھروں میں ملبہ داخل ہوا ہے، ہم نے ان لوگوں کو بچا کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے، ضلعی پولیس، انتظامیہ اور نجی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، ہم آج ہی اسے صاف کر سکیں گے۔ٹریفک کنٹرول روم کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سرینگر-لیہہ سڑک پر گاندربل ضلع کے کچروان میں سڑک کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے ٹریفک کو اگلی اطلاع تک معطل کر دیا گیا ہے۔ ہائی وے کی بندش سے وادی کشمیر کا لداخ یونین ٹیریٹری سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے جبکہ امرناتھ یاترا کے لیے بالتل بیس کیمپ کو بھی ناقابل رسائی بنا دیا گیا ہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ حکام ضرورت مندوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے میدان میں ہیں۔دریں اثنا، سرحد سے ملحق ریاست ہماچل پردیش میں ریسکیو آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے، جس کو بھی بادل پھٹنے کی وجہ سے تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔ اب تک نو افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 45 افراد لاپتہ ہیں۔ کل 45 لاپتہ افراد میں سے 30 کا تعلق رام پور سب ڈویژن کے سمیج ضلع سے ہے۔ریاست میں 114 سڑکیں بلاک کی گئی ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ 36 منڈی میں ہیں، اس کے بعد بالترتیب 34 اور 27 کولو اور شملہ میں ہیں۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق، ریاست میں 79 افراد بارش سے متعلق واقعات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔چیف منسٹر سکھویندر سنگھ سکھو اور سابق سی ایم اور ایل او پی جے رام ٹھاکر نے سمیج گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ سکھو نے متاثرین کے لیے 50 ہزار روپے کی فوری امداد کا اعلان کیا اور کہا کہ انہیں گیس، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کے ساتھ اگلے تین ماہ کے لیے ماہانہ 5 ہزار روپے کرایہ دیا جائے گا۔