تاثیر ۱۰ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 10 اگست:دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ جس کے بعد کل شام انہیں تہاڑ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ اپنی رہائی کے بعد، سسودیا نے اگلے دن ہفتہ کی صبح چائیکو لے کر اپنے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے ردعمل ظاہر کیا۔ سیسوڈیا نے ایکس پر لکھا کہ 17 مہینے بعد آزادی کی صبح کی پہلی چائے!سسودیا نے صبح اپنی بیوی کے ساتھ چائے پیتے ہوئے ایک تصویر پوسٹ کی۔ انہوں نے لکھا کہ آئین نے ہم سب ہندوستانیوں کو زندگی کے حق کی ضمانت کے طور پر جو آزادی دی ہے۔ وہ آزادی جو ایشور نے ہمیں دی ہے کہ ہم سب کے ساتھ کھلی فضا میں سانس لیں۔
سسودیا کی رہائی کے دوران عدالت نے کہا تھا کہ منیش سسودیا سماج کے لیے قابل احترام آدمی ہیں۔ اس لیے وہ ایسا کوئی کام نہیں کریں گے۔ ان کے ملک سے فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ مزید، عدالت نے کہا کہ سیسوڈیا کے خلاف ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں اور مزید کارروائی کا امکان کم نظر آتا ہے۔اس کے ساتھ سی بی آئی اور ای ڈی کی نمائندگی کرنے والے عدالت کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے بھی اروند کیجریوال کی طرح سسودیا کی ضمانت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ راجو نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ سسودیا کو بھی کیجریوال کی طرح سکریٹریٹ جانے سے روکا جائے۔ عدالت نے راجو کی اس اپیل کو یکسر مسترد کر دیا۔دہلی حکومت نے ایک نئی شراب پالیسی بنائی جس میں ای ڈی نے گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے پیش نظر جانچ شروع کی۔ جس میں منیش سسودیا اور اروند کیجریوال کو پوچھ گچھ کے لیے عدالتی حراست میں رکھا گیا تھا۔ جس کے بعد سسودیا کو 17 ماہ تک جیل میں رہنا پڑا۔ اس دوران انہیں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے بھی استعفیٰ دینا پڑا۔ جس کے بعد اروند کیجریوال کو بھی ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔