تاثیر ۱۴ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ڈھاکہ، 13 اگست: بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے منگل کو کہا کہ حکومت اقلیتی برادری پر حملہ کرنے والوں کو سزا دے گی۔ چیف ایڈوائزر نے یہ یقین دہانی قدیم ڈھاکیشوری مندر کے دورے کے دوران متاثرہ اقلیتی برادری سے ملاقات کے دوران کرائی۔ انہوں نے اقلیتوں سے صبر کرنے کی اپیل کی اور یقین دلایا کہ ان کی حفاظت کی جائے گی۔84 سالہ ماہر اقتصادیات نے جاری تشدد اور توڑ پھوڑ کے درمیان 8 اگست کو عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔ انہوں نے ڈھاکہ کے اہم شکتی پیٹھوں میں سے ایک ڈھاکیشوری مندر کا دورہ کیا اور کہا کہ ہر فرد کے حقوق کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔ یونس نے ملک کی حالت زار کا ذمہ دار ’’ادارہ جاتی زوال‘‘ کو قرار دیا۔ان کا یہ دورہ اس وقت ہوا جب بنگلہ دیش نیشنل ہندو گرینڈ الائنس (بی این ایچ جی اے) نے کہا کہ 5 اگست کو شیخ حسینہ کی قیادت والی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اقلیتی برادری کو 48 اضلاع میں 278 مقامات پر حملوں اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اسے ہندو مذہب پر حملہ قرار دیا۔یونس نے کہا، ’’حقوق سب کے لیے برابر ہیں۔ ہم سب ایک جیسے انسان ہیں اور ہمارے حقوق یکساں ہیں۔ ہمارے درمیان تفریق نہ کریں۔ براہ کرم ہماری مدد کریں۔ صبر کریں اور بعد میں اندازہ لگائیں کہ ہم کیا کرسکے اور کیا نہیں۔ اگر ہم ناکام ہو جائیں تو ہماری تنقید کریں۔‘‘یونس نے کہا، ’’ہماری جمہوری خواہشات میں ہمیں مسلمان، ہندو یا بدھ مت کے طور پر نہیں بلکہ انسان کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ ہمارے حقوق کو یقینی بنایا جائے۔ تمام مسائل کی جڑ ادارہ جاتی انتظامات کے زوال میں پنہاں ہے۔ اس لیے ایسے مسائل جنم لیتے ہیں۔ ادارہ جاتی نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘اس موقع پر پروفیسر یونس کے ساتھ قانونی مشیر ا?صف نذر اور مذہبی امور کے مشیر اے ایف ایم خالد حسین بھی موجود تھے۔