تاثیر ۷ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
20• لاکھ کروڑ روپے کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن حاصل کرنے والی پہلی کمپنی بن گئی
کمپنی نے تقریباً 3 لاکھ کروڑ روپے کی برآمد کی، سی ایس آر پر 1592 کروڑ خرچ ہوئے
نئی دہلی، 7 اگست۔ 2024 ۔معروف صنعت کار مکیش امبانی کی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز نے مالی سال 2023-24 میں کل 1,86,440 کروڑ روپے بطور ٹیکس سرکاری خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ یہ پچھلے سال کے مقابلے 9 ہزار کروڑ روپے زیادہ ہے۔ یہ بات کمپنی کی سالانہ رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔
ملک کی معیشت میں ریلائنس کا تعاون بہت اہم رہا ہے۔ ریلائنس ہندوستان کی پہلی کمپنی بن گئی ہے جس نے مالی سال 2023-24 میں 20 لاکھ کروڑ روپے کے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے نشان کو عبور کیا۔ اب تک کوئی اور کمپنی اس اعداد و شمار کو چھو نہیں سکی۔ یہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 27 فیصد زیادہ ہے۔ ریلائنس مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے لحاظ سے ریلائنس انڈسٹریز دنیا کی 48 ویں کمپنی ہے۔ ریلائنس نے بھی مجموعی آمدنی میں 10 لاکھ کروڑ روپے کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔
ریلائنس برآمدات میں بھی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کر رہی ہے۔ گزشتہ مالی سال میں ریلائنس نے تقریباً 3 لاکھ کروڑ روپے کی برآمد کی تھی۔ ریلائنس نہ صرف برآمدات میں بلکہ ملک میں سرمائے کے اثاثوں کی تخلیق میں بھی نجی شعبے کے سب سے بڑے شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق ریلائنس نے مالی سال 2023-24 میں 1 لاکھ 35 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی۔
ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر مکیش امبانی نے سالانہ رپورٹ میں کہا کہگزشتہ دہائی میں عالمی اقتصادی منظر نامے میں ہندوستان کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ عدم استحکام اور غیر یقینی کی اس دنیا میں ہندوستان استحکام اور خوشحالی کی علامت کے طور پر چمک رہا ہے۔ تمام شعبوں میں مضبوط ترقی 140 کروڑ ہندوستانیوں کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ یہ ہندوستان اور ہندوستانیت کا جذبہ ہے جو ریلائنس کو مسلسل اختراع کرنے اور ہر کوشش میں کمال حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ ریلائنس خاندان کے لیے فخر کی بات ہے کہ وہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا حصہ بننا اور اس کی شاندار ترقی میں حصہ ڈالنا۔
سماج کے تئیں اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے، کمپنی نے سماجی ذمہ داری پر کل 1,592 کروڑ روپے خرچ کیے۔ یہ پچھلے مالی سال سے 300 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ کمپنی منافع کمانے میں بھی پہلے نمبر پر رہی۔ مالی سال 2023-24 میں ٹیکس کے بعد منافع 79 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ تھا۔ یہ پچھلے مالی سال سے 7.3 فیصد زیادہ ہے، پچھلی بار یہ 73 ہزار 670 کروڑ روپے تھی۔