تاثیر ۳ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 3 اگست: ہندوستانی ریلوے میں خواتین سیکورٹی اہلکاروں کی بہت زیادہ کمی ہے۔ خواتین سیکورٹی اہلکاروں کی یہ کمی ٹرینوں میں سفر کرنے والی خواتین کی حفاظت پر سنگین سوالات اٹھا رہی ہے۔ اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے وزارت ریلوے سے کئی سوالات پوچھے، جن کا وزارت نے جواب دیا۔وزارت سے موصول ہونے والے جواب کے مطابق، ‘میری سہیلی’ اسکیم کے تحت صرف 700 خواتین سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں تاکہ ٹرینوں کے مخصوص ڈبوں میں روزانہ سفر کرنے والی 66 لاکھ خواتین کی حفاظت کی جاسکے۔ جبکہ ریلوے میں تقریباً 63 ہزار سروس اہلکار تعینات ہیں اور ان میں سے صرف 9.36 فیصد یعنی 5900 خواتین سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی طرف سے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں ہندوستانی ریلوے میں خواتین مسافروں کی حفاظت سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب 25 جولائی 2024 کو وزارت ریلوے نے دیا تھا۔ مرکزی حکومت کے جواب میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ ہندوستانی ریلوے میں روزانہ تقریباً 66 لاکھ مسافر سفر کر رہے ہیں۔خواتین مخصوص ڈبوں میں سفر کرتی ہیں۔ ان کی حفاظت کے لیے صرف 700 خواتین سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ حکومت نے اپنے جواب میں کہا کہ ‘میری سہیلی’ اسکیم کے تحت 66 لاکھ خواتین مسافروں کے لیے صرف 700 خواتین سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے، جو کہ بذات خود ایک انتہائی تشویشناک اعداد و شمار ہے۔ ریلوے پروٹیکشن فورس میں خالی آسامیوں سے متعلق عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے سنگھ کے سوال پر حکومت نے کہا کہ اس وقت تقریباً 4660 عہدے خالی ہیں۔ سیکیورٹی میں خواتین سیکیورٹی اہلکاروں کی شمولیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر حکومت نے کہا کہ تقریباً 63 ہزار حاضر سروس اہلکاروں میں سے صرف 9.36 فیصد خواتین سیکیورٹی اہلکار ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ خواتین سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد صرف 5900 ہے، جب کہ روزانہ 66 لاکھ سے زیادہ خواتین ریلوے میں سفر کرتی ہیں۔ خواتین آر پی ایف اہلکاروں کی شدید کمی کی وجہ سے ہندوستانی ریلوے میں سفر کرنے والی خواتین کی حفاظت پر ایک سنگین سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔ یہ کمی خواتین مسافروں کو مختلف خطرات میں ڈال سکتی ہے۔