تاثیر ۲ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
دہرادون، یکم اگست: اتراکھنڈ میں بدھ کی رات رودرپریاگ، ٹہری، دہرادون، چمولی، ہریدوار سمیت ریاست کے کئی اضلاع کے لیے خوفناک ثابت ہوئی۔ ان مقامات پر شدید بارش نے خوب تباہی مچائی۔ کہیں بادل پھٹا تو کہیں پہاڑ میں شگاف پڑا، کہیں پتھر گرا تو کہیں مٹی کا تودہ گرا۔ اس خوفناک منظر کے درمیان حکومتی مشینری بھی الرٹ ہو کر امدادی کاموں میں مصروف ہوگئی ہے۔ اس حادثے نے شوہر، بیوی اور دو بچوں سمیت سات افراد کی جان لے لی۔ جبکہ 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دراصل موسمیاتی مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بکرم سنگھ نے بدھ کو ریاست کے کچھ اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا تھا۔ محکمہ موسمیات کی یہ پیشن گوئی درست ثابت ہوئی اور شدید بارش نے تباہی مچا دی۔
بدھ کی رات رودرپریاگ ضلع کے کیدارناتھ میں گھنٹوں کی بارش اور لنچولی اور مہابلی کے قریب پتھر گرنے کی وجہ سے منداکنی ندی جھیل کی طرح نظر آنے لگی۔ گوری کنڈ میں گرم کنڈ بہہ گیا تو وہیں پیدل راستے پر پتھر نظر آئے۔
گوری کنڈ اور سونپریاگ میں لوگ خوف سے چیختے ہوئے ادھر ادھر بھاگنے لگے اور اپنی آڈیو واٹس ایپ پر بھیجنے لگے۔ ضلع مجسٹریٹ رودرپریاگ سوربھ گہروار کے حکم پر کیدارناتھ دھام کی یاترا کو روک دیا گیا ہے اور یاتریوں کو ہیلی پیڈ اور دیگر مقامات پر بحفاظت پہنچا دیا گیا ہے۔
ایس ڈی آر ایف کے جوانوں نے منداکنی ندی کے کنارے پوزیشن سنبھالی اور لوگوں کو بحفاظت باہر نکالا۔ سونپریاگ کے اسپتال کو خالی کرا لیا گیا اور لوگوں کو تریجوگی نارائن روڈ کی طرف لے جایا گیا۔ کیدارناتھ میں جنگل چٹی اور بھیم بلی کے درمیان بھی ایک بڑا پتھر ٹوٹ گیا ہے۔ جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ شری کیدار سبھا کے صدر مسلسل انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ کیدارناتھ میں سب کچھ نارمل ہے۔ گوری کنڈ میں منداکنی کے پانی کی سطح میں قدرے اضافہ ہوا ہے۔ شری کیدار سبھا کے صدر ایس ڈی ایم اکھی مٹھ سے مسلسل رابطہ کر رہے ہیں۔
بھاری بارش کی وجہ سے بھیم بلی میں ایم آر پی کے قریب 20 سے 25 میٹر فٹ پاتھ بہہ گیا ہے اور راستے میں بڑے بڑے پتھر آ گئے ہیں۔ ریسکیو ٹیم موقع پر تعینات ہے۔ تقریباً 200 مسافروں کو بھیم بلی جی ایم وی این میں بحفاظت روک لیا گیا ہے۔ ندی میں پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے گوری کنڈ مندر کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ سب کو محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا ہے۔
ٹہری ضلع کے گھنسالی اسمبلی کے تحت جکھنیالی میں واقع نوتاڑ گدیرے میں بادل پھٹنے سے ایک ہوٹل بہہ گیا۔ میالگاوں میں گھنسالی-چربٹیا موٹروے کو جوڑنے والا پل بھی بہہ گیا۔ انتظامیہ راحت اور بچاو کے کاموں میں لگی ہوئی ہے۔ پولیس، ایس ڈی آر ایف، بجلی محکمہ کے اہلکار موقع پر موجود ہیں۔ جے سی بی کے ذریعہ کارروائی کی جارہی ہے۔ ایک ہی خاندان کے تین افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ ایک زخمی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں میاں بیوی ہیں اور بیٹا زخمی ہے۔ مرنے والوں کے نام بھانو پرساد (50)، نیلم دیوی (45) اور زخمی وپن (28) ہیں۔
ہریدوار کے ضلع مجسٹریٹ دھیرج سنگھ گربیال اور ایس ایس پی پرمیندر ڈوول اسپتال پہنچے اور زخمیوں کی خیریت دریافت کی۔ ڈاکٹروں کو بہتر علاج کی ہدایات دیں۔ دراصل ہریدوار کی تحصیل روڑکی ڈیرہ بستی میں بدھ کو شدید بارش کی وجہ سے مکان کی چھت گرنے سے آس محمد (10) ساکن بھوری ڈھیرا اور نغمہ (8) کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ نو زخمیوں کو میکس اسپتال لنڈھورا بھیجا گیا ہے۔ اسی دوران تحصیل روڑکی سٹی بس اسٹینڈ میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے دو مسافروں کی موت ہو گئی۔ دوسری جانب چمولی ضلع کے کڑکھیت (بیلچوری) میں رات 10 بجے کے قریب ملبہ گرنے سے ایک مکان کو نقصان پہنچا۔ اس میں ایک خاتون کی موت ہو گئی۔