تاثیر ۳۱ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
میرٹھ، 31 اگست: میرٹھ کے باشندوں کا لکھنؤ تک وندے بھارت ٹرین میں سفر کرنے کا خواب ہفتہ کو پورا ہوا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے میرٹھ-لکھنؤ وندے بھارت ٹرین کو ورچوئلی طور پر ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اس دوران اسکول کے بچوں کو بھی مراد آباد تک فری سفر کرایا گیا ۔ میرٹھ ۔ لکھنو کے درمیان چلنے والی وندے بھارت ٹرین کا ہفتہ کو آپریشن شروع ہو گیا ۔ میرٹھ سٹی اسٹیشن پر وندے بھارت ٹرین کے آپریشن کا اہم پروگرام ہوا۔
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ورچوئل طریقے سے ہری جھنڈی دکھائی۔ وندے بھارت ٹرین کو دیکھ کر لوگوں کا جوش بڑھ گیا اور لوگ ٹرین کے ساتھ سیلفیاں لیتے نظر آئے۔ افتتاحی دن چار اسکولوں کے 200 بچوں اور پاسز حاصل کرنے والے افراد کو مفت سواری دی جا رہی ہے۔ یہ ٹرین اتوار سے باقاعدگی سے چلے گی۔ وندے بھارت میں دیوان پبلک اسکول، رشبھ اسکول، درشن اسکول اور لارڈ کرشنا اسکول کے 50-50 بچے مرادآباد جارہے ہیں۔ انہیں مرادآباد سے بس کے ذریعے واپس لایا جائے گا۔ بریلی سے عرس میں شرکت کرنے والے لوگ لکھنؤ تک مفت سفر کریں گے۔ بھگوا رنگ کا وندے بھارت ریک جمعہ کی رات ہی میرٹھ پہنچ گیا تھا۔ اس کا رنگ زعفرانی ہے میرٹھ سے لکھنؤ تک چیئر کار کا کرایہ 1300 روپے، ایگزیکٹو 2365 روپے، بریلی سے لکھنؤ چیئر کار کا کرایہ 740 روپے، ایگزیکٹو 1430 روپے، بریلی سے مراد آباد چیئر کار کا کرایہ 495 روپے، ایگزیکٹو سے930 روپے ہے۔ چیئر کار کا کرایہ 945 روپے اور ایگزیکٹو کرایہ 1615 روپے ہے۔ ریلوے نے وندے بھارت ٹکٹ بکنگ کے لیے آن لائن شیڈول جاری کر دیا ہے۔
یکم ستمبر کو یہ ٹرین صبح 6:35 بجے میرٹھ سٹی ریلوے اسٹیشن سے لکھنؤ کے لیے روانہ ہوگی۔ بریلی اور مرادآباد میں اس کے اسٹاپ ہوں گے۔ ٹرین 1:45 بجے لکھنؤ پہنچے گی۔ یہ دوپہر 2:45 بجے لکھنؤ سے میرٹھ کے لیے روانہ ہوگی۔ ٹرین ساڑھے سات گھنٹے میں 458.86 کلومیٹر کا سفر مکمل کرے گی اور رات 10 بجے میرٹھ سٹی اسٹیشن پہنچے گی۔ منگل کو ٹرین نہیں چلے گی، میرٹھ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ارون گوول نے کہا کہ آج کا دن بہت تاریخی ہے۔ آج میرٹھ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر ریلوے اشونی ویشنو کی طرف سے اتنا اچھا تحفہ ملا ہے۔ اس سے میرٹھ کی ترقی کو زبردست تحریک ملے گی۔
ٹرین میں پہلے ہی دن لڑکی کے ساتھ ہوئی دھکا مکی
وندے بھارت کے آغاز کے کچھ ہی دیر بعد، ایک لڑکی تانیا کے ساتھ دھکا مکی کا واقعہ پیش آیا۔ لڑکی نے بتایا کہ وہ دہلی سے اپنے بھائی دیویانش کے ساتھ آئی ہے اور انٹرنیٹ میڈیا پر انفلائنسر ہے۔ وہ وندے بھارت ٹرین کے افتتاح کی کوریج کرنے پہنچی تھیں۔ اس نے بتایا کہ میں اپنے کیبن سے کھانے پینے کی اشیاء لینے جا رہی ہوں۔ اس دوران ایک شخص نے کہا کہ یہ بی جے پی کا کیبن ہے اور آپ یہاں سے نہیں جا سکتے۔ ہم بی جے پی کے کارکن ہیں۔ اس کے بعد ان لوگوں نے بدتمیزی کی اور دھکے دیے۔ میرے بھائی نے احتجاج کیا تو اسے تھپڑ مار دیا گیا۔ اس کو لے کر ٹرین میں کافی ہنگامہ ہوا۔ اس موقع پر جی آر پی اور آر پی ایف کے اہلکار بھی پہنچ گئے اور کسی طرح سے ہنگامہ کو پرسکون کیا، اس موقع پر ریاستی حکومت کے وزیر ڈاکٹر سومیندر تومر، دنیش کھٹک، ایم پی ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی، سابق ایم پی راجندر اگروال، ایم ایل سی اشونی تیاگی، میئر ہریکانت اہلووالیا، کینٹ کے ایم ایل اے امیت اگروال موجود تھے۔