تاثیر ۱۲ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
پٹنہ، 12 اگست: بہار کے پٹنہ میں ایک بار پھر ٹیچر امیدواروں کا ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ اس دوران پولیس سے ان کی جھڑپ ہوگئی اور پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا۔ واقعے میں کئی امیدواروں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ پونائی چک کے قریب تمام امیدواروں کو روک دیا گیا اور طاقت کا استعمال کیا۔ جب دوبارہ امیدواروں نے ہنگامہ کیا تو پولیس نے پھر تمام پر لاٹھی چارج کر دیا۔
دراصل بی پی ایس سی کے تیسرے مرحلہ میں ٹیچر ریکروٹمنٹ امتحان ( بی پی ایس سی ٹی آر ای 3) میں ون کنڈیڈیٹ ون رزرلٹ جاری کرنے کے کو مطالبہ کو لیکر پیر کے روز کمیشن دفتر کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ پولیس نے امیدواروں کو کمیشن دفتر تک پہنچنے نہیں د یا اور امیدواروں کو کمیشن دفتر سے پہلے ہی بھگا نا شروع کر دیا۔ طلبہ لیڈردلیپ کی قیادت میں جاری احتجاج پر پولیس نے انہیں کمیشن دفتر پہنچنے سے روکنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جس کی وجہ سے دلیپ اور کئی ٹیچر امیدوار زخمی ہو گئے۔ پولیس نے احتجاج کو روکنے کے لیے دلیپ کو حراست میں لے لیا۔
طلبا لیڈر دلیپ کمار نے کہا کہ اساتذہ بحالی کے مرحلے 1 اور مرحلے 2 میں متعدد نتائج دیے گئے، جس کی وجہ سے کئی سیٹیں خالی رہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اساتذہ کی بھرتی کے تیسرے مرحلے میں ایسا نہ ہو، اس لیے وہ ون کینڈیڈیٹ ون رزلٹ جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ امیدواروں کا کہنا تھا کہ ون کینڈیڈیٹ ون رزلٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور وہ اس کو لیکر احتجاج کر رہے ہیں۔
اساتذہ بھرتی کے تیسرے مرحلے کے امتحان کے نتائج کا اعلان اگست کے آخر تک ہونے کا امکان ہے۔ کمیشن کے سرکاری ذرائع کی مانیں تو یوم آزادی کے بعد امتحان کا رزلٹ جاری ہونا شروع ہوجائے گا۔ مظاہرے کے دوران امیدواروں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ نتیجہ سے قبل امیدواروں کی کونسلنگ کی جائے کیونکہ نتیجہ آنے کے بعد کونسلنگ کی وجہ سے ہزاروں سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں۔