چھتیس گڑھ میں جنگلی ہاتھی کے حملے میں لڑکی سمیت 4 افراد ہلاک، مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے 3 لوگ شامل

تاثیر  ۱۰   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

جش پور، 10 اگست:چھتیس گڑھ کے جش پور ضلع میں جنگلی ہاتھیوں کی دہشت بڑھتی جارہی ہے۔ گزشتہ رات جنگلی ہاتھی کے حملے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس واقعے میں 3 افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے اور دوسرا محلے کا رہنے وال ایک شخص ہے۔باغیچہ نگر پنچایت کے گمہریہ وارڈ نمبر 9 میں کل رات اس ہاتھی نے 4 لوگوں کی جان لے لی۔ رات گئے ایک ہاتھی نے سڑک کنارے ایک مکان پر حملہ کر کے اسے منہدم کر دیا۔ گھر میں سوئے ہوئے باپ بیٹی اور چچا کو ہاتھی نے روند ڈالا۔ ہنگامہ سن کر محلے کا ایک نوجوان باہر نکلا اور اسے بھی ہاتھی نے حملہ کر کے ہلاک کر دیا۔ مرنے والوں میں والد رامکیشور سونی عمر 35 سال، بیٹی رویتا سونی عمر 09 سال، چچا اجے سونی عمر 25 سال، پڑوسی اشون کجر عمر 28 سال شامل ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہاتھی نے پہلے باپ بیٹی پر حملہ کیا۔ جب وہ چیخنے لگے تو چچا نے سوچا کہ باپ بیٹی لڑ رہے ہیں۔ جب چچا جھگڑا حل کرنے وہاں پہنچے تو ہاتھی نے انہیں بھی روند دیا۔ تینوں کی چیخ و پکار سن کر محلے کا ایک نوجوان موقع پر پہنچ گیا اور ہاتھی کے حملے کا شکار ہو گیا۔واقعہ میں چار لوگوں کی موت کی خبر سے پورے گاؤں میں سوگ ہے۔ رات کو روشنی نہ ہونے کی وجہ سے ہاتھی کے حملے بڑھ گئے۔ جش پور میں ایک ماہ کے اندر اب تک 9 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔فاریسٹ عملہ موقع پر پہنچ گیا ہے۔ محکمہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین کو فوری امداد فراہم کرتے ہوئے مزید کارروائی شروع کردی ہے۔ ڈی ایف او جتیند اپادھیائے نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کل دیر رات باغیچہ کے گمہریہ وارڈ نمبر 9 میں ایک ہاتھی نے چار لوگوں کی جان لے لی۔محکمہ جنگلات اور ہاتھی مترا ٹیم ہاتھیوں کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے لیکن حملہ کرنے والے ٹسک ہاتھی نے گھر توڑنے اور انسانوں پر حملہ کرنے کی عادت ڈال لی ہے۔ اس ہاتھی کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ کیونکہ اس نے بہت سے مکانات کو تباہ کر دیا ہے۔ حکومت کے حکم کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ چاروں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کو فوری طور پر 25 ہزار روپے معاوضہ دیا گیا ہے۔